دبئی، 9 جون، 2025 (وام)--ایمریٹس این بی ڈی اور سیمنز نے ایک جدید مالی اور وسائل پر مبنی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مستقبل کے گرین انفراسٹرکچر منصوبوں کے لیے مالی معاونت کے عمل کو تیز کرنا ہے۔
یہ معاہدہ دونوں اداروں کے درمیان وسیع اور اسٹریٹجک تعاون کا نتیجہ ہے، جو ٹیکنالوجی، پائیداری، اور مالیاتی وسائل کو یکجا کرتا ہے، اور یو اے ای کی "نیٹ زیرو بائی 2050" اسٹریٹجک انیشی ایٹو کے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے۔
ذرائع کے مطابق سیمنز نے ایمریٹس این بی ڈی سے اس معاہدے کے انتظامی، تکنیکی اور ساختی پہلوؤں کی تیاری میں تعاون کی درخواست کی تھی، جس کے بعد ایک منفرد کریڈٹ فریم ورک تشکیل دیا گیا، جسے جدید مالیاتی آلات کے ایک مکمل سیٹ سے تقویت دی گئی۔
یہ وسائل گرین انفراسٹرکچر منصوبوں کو ان کی تنصیب سے لے کر مکمل زندگی کے چکر تک معاونت فراہم کریں گے، جن میں کاربن کے اخراج میں کمی کے اقدامات بھی شامل ہوں گے۔
اس موقع پر ایمریٹس این بی ڈی کے گروپ ہیڈ آف ہول سیل بینکنگ، احمد القاسم نے کہا کہ سیمنز کے ساتھ اس جامع معاہدے کی تیاری میں ادارے کے کردار سے اس کی ماحولیاتی پائیداری اور کاربن میں کمی کے لیے متحدہ عرب امارات کے اہداف کے ساتھ وابستگی کا اظہار ہوتا ہے۔ ان کے مطابق ادارہ ایسے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعاون کو وسعت دینا چاہتا ہے جو اسی ماحولیاتی، سماجی، اور گورننس (ESG) وژن کے حامل ہوں اور توانائی کی افادیت اور پائیدار ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ترقی کے نئے مواقع کی تلاش میں ہوں۔
سیمنز یو اے ای کے سی ای او، ہیل مُٹ فون اسٹروف کے مطابق انفراسٹرکچر کو ڈی کاربنائز کرنا توانائی کی منتقلی کے عمل میں ایک بنیادی جزو ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کی افادیت کو بڑھانے کے لیے ضروری ٹیکنالوجی موجود ہے، تاہم ان کے عملی نفاذ کی رفتار میں اضافہ ضروری ہے تاکہ عالمی اہداف حاصل کیے جا سکیں۔