ہيلو، ہوائی، 12 جون، 2025 (وام)--دنیا کے سب سے متحرک آتش فشاں میں شمار ہونے والا کیلاوے، جو ہوائی کے بڑے جزیرے پر واقع ہے، بدھ کے روز اپنی شمالی وینٹ سے لاوا اُگلنے لگا۔ یہ سلسلہ تقریباً چھ ماہ قبل شروع ہونے والے جاری آتش فشانی عمل کا تازہ ترین مرحلہ ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے ہوائی آتش فشانی مرکز کے سائنس دانوں کے مطابق، لاوا کے فوارے 330 فٹ سے زائد بلندی تک پہنچے اور کئی مختلف سمتوں میں لاوا کے دھارے جاری ہوئے۔ سائنس دانوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ لاوا کے فوارے اس سے بھی بلند ہو سکتے ہیں۔
مرکز نے وضاحت کی کہ اس واقعے سے ایک روز قبل ‘گیس پسٹننگ’ کا عمل دیکھا گیا، جس کے دوران وینٹ کے اندر لاوا کے ستون کے اوپر گیس جمع ہوتی ہے۔ اس مرحلے میں لاوا کی سطح بلند ہو جاتی ہے اور گیس کے اخراج کے نتیجے میں چھینٹوں یا لاوا کے ساتھ دھماکہ خیز انداز میں باہر آتی ہے، جس کے بعد لاوا واپس وینٹ میں چلا جاتا ہے۔
یہ عمل ابتدا میں فی گھنٹہ دس بار تک دیکھا گیا، تاہم وقت کے ساتھ اس کی شدت میں اضافہ ہوا، جس کے بعد ایک مسلسل چھوٹا فوارہ نمودار ہوا جو لاوا کو آتش فشاں کے گڑھے کی تہہ تک پہنچاتا رہا۔
کیلاوے آتش فشاں، جو جزیرے کے جنوب مشرقی حصے میں واقع ہے، 23 دسمبر سے اب تک 25 بار پھٹ چکا ہے۔ اس عرصے کے دوران اس کا آتش فشانی عمل وقفے وقفے سے جاری رہا ہے۔