تہران، 13 جون، 2025 (وام) – اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے دارالحکومت تہران اور متعدد شہروں میں فوجی و ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بناتے ہوئے وسیع پیمانے پر فضائی حملے کیے، جس کے نتیجے میں ایرانی فوج کے کئی اعلیٰ افسران اور معروف ایٹمی سائنس دان ہلاک ہو گئے۔
ایرانی حکام کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری، اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی، اور ہیڈکوارٹر خاتم الانبیا کے کمانڈر میجر جنرل غلامعلی رشید شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، معروف ایٹمی سائنس دان فریدون عباسی اور نظریاتی طبیعات دان ڈاکٹر محمد مہدی طہرانچی بھی حملے میں ہلاک ہو گئے۔
ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر اور ریئر ایڈمرل علی شمخانی شدید زخمی ہوئے ہیں اور ان کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
تہران میں دھماکوں کی آوازیں گونجتی رہیں، جب کہ اسرائیلی ذرائع نے تصدیق کی کہ حملوں کا ہدف فوجی اور ایٹمی تنصیبات تھیں۔ ایرانی سرکاری ٹی وی نے تصدیق کی کہ نطنز افزودگی مرکز کو متعدد بار نشانہ بنایا گیا، اور سائٹ سے اٹھتے دھوئیں کی فوٹیج بھی نشر کی گئی۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) نے اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔
مزید یہ کہ شمال مغربی ایران کے صوبہ مشرقی آذربائیجان میں تین فوجی تنصیبات کو بھی نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ہیں۔
اس حملے کے فوری بعد ایران نے حبیب اللہ سیاری کو عبوری چیف آف اسٹاف اور احمد وحیدی کو نیا کمانڈر انچیف IRGC مقرر کرنے کا اعلان کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مشرق وسطیٰ میں کسی بھی فوجی تصادم کی مذمت کی ہے۔ ان کے نائب ترجمان فرحان حق کے مطابق، سیکریٹری جنرل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملوں کو خاص طور پر تشویش ناک قرار دیا، خاص طور پر اس تناظر میں کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام سے متعلق بات چیت جاری ہے۔
اسرائیلی کارروائی پر خطے اور عالمی برادری میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے، اور کئی ممالک نے اسے "خطرناک اشتعال انگیزی" قرار دیا ہے جو علاقائی استحکام کو مجروح کرتی ہے اور ایک وسیع اور سنگین تنازعے کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔
حملے کے فوری بعد ایران، اسرائیل، عراق، اور اردن نے اپنی فضائی حدود کو سول پروازوں کے لیے بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسرائیلی حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں شدید اضافہ دیکھا گیا۔ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI) خام تیل کی قیمت 12.6 فیصد اضافے کے ساتھ 76.61 امریکی ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی، جبکہ برینٹ کروڈ کی قیمت 12.2 فیصد اضافے کے ساتھ 77.77 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کی گئی۔