شیخ عبداللہ بن زاید کا امریکہ کا دورہ مکمل، اعلیٰ امریکی عہدیداروں سے ملاقاتیں

واشنگٹن، 14 جون (وام)--متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے امریکہ کا ورکنگ دورہ مکمل کر لیا، جس کے دوران انہوں نے وائٹ ہاؤس کے نمائندگان، کانگریس اور سینیٹ کے متعدد اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔

اپنے دورے کے دوران، شیخ عبداللہ نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بات چیت میں معیشت، تجارت، سائنس، جدید ٹیکنالوجی، اور مصنوعی ذہانت جیسے اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی غور کیا گیا۔

اس کے علاوہ، انہوں نے مشرق وسطیٰ کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں فریقین نے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ اور شراکت داری کے ارتقاء پر بات چیت کی، جب کہ خطے میں جاری پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس تناظر میں کشیدگی میں کمی اور سلامتی و استحکام کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

شیخ عبداللہ نے وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف برائے پالیسی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی ایڈوائزر اسٹیفن ملر سے بھی ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ گفتگو میں دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون، پائیدار ترقی، امن و سلامتی کے فروغ، اور عالمی استحکام کے تحفظ کے لیے مشترکہ کاوشوں پر توجہ مرکوز رہی۔

انہوں نے امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک سے بھی ملاقات کی، جس میں مختلف شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے اور توسیع دینے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔ بات چیت میں بالخصوص معاشی، مالیاتی اور تجارتی شعبوں میں دونوں ممالک کی ترقیاتی ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگی پر زور دیا گیا۔

دورے کے دوران شیخ عبداللہ نے امریکی کانگریس کے کئی ارکان سے بھی سلسلہ وار ملاقاتیں کیں، جن میں دوطرفہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے، خوشحالی کے فروغ، اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ان تمام ملاقاتوں میں علاقائی اور عالمی سطح پر امن، سلامتی، اور استحکام کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی حمایت پر زور دیا گیا۔

شیخ عبداللہ نے اپنے بیانات میں کہا کہ متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے درمیان تعلقات ایک مثالی بین الاقوامی تعاون کی صورت اختیار کر چکے ہیں، جو ترقی، امن، اور استحکام کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے دوطرفہ دیرینہ اور تعمیری شراکت داری کی تعریف کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک مشترکہ ترقی اور عوامی خوشحالی کے لیے قریبی تعاون جاری رکھیں گے۔