پیرس، 15 جون، 2025 (وام)--یورپ کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی نمائش ’’ویوا ٹیک 2025‘‘ میں متحدہ عرب امارات کی شرکت نے محض نمائندگی سے بڑھ کر ایک مؤثر مظہر کی صورت اختیار کر لی، جہاں ملک نے اپنی سافٹ پاور، سائنسی ترقی اور جدید معیشت پر مبنی وژن کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا۔
نمائش میں متحدہ عرب امارات کی متعدد اسٹارٹ اپ کمپنیوں اور منصوبوں نے جدید ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں مہارت کا مظاہرہ کیا، جن میں روبوٹکس، سائبر سیکیورٹی، مصنوعی ذہانت اور سمارٹ ویریبلز شامل تھے۔ ان تخلیقی نمونوں نے یورپی سرمایہ کاروں اور کاروباری شخصیات کو امارات کے تیزی سے ترقی پذیر ٹیکنالوجی ایکو سسٹم کا عملی مظاہرہ فراہم کیا۔
سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے والے منصوبوں میں دبئی کی روبوٹکس کمپنی "روبو ہائٹیک" کی جانب سے پیش کیا گیا خودکار موٹرسائیکل کا ماڈل تھا، جسے دیکھنے والوں نے ابتدا میں ایک عام گاڑی سمجھا۔ تاہم بعد ازاں انکشاف ہوا کہ یہ ایک مکمل خودکار سواری ہے جسے روبوہائٹیک کے بانی، محمد الشامسی نے تیار کیا ہے۔
امارات نیوز ایجنسی (وام) سے گفتگو کرتے ہوئے الشامسی نے کہا کہ, ’’یہ خودکار موٹرسائیکل صرف ایک تکنیکی مظاہرہ نہیں بلکہ سیکورٹی، شہری نقل و حرکت اور لاجسٹکس جیسے شعبوں کے لیے ایک عملی حل ہے۔‘‘
انہوں نے مزید بتایاکہ اس اختراعی کامیابی کے پیچھے متحدہ عرب امارات میں فروغ پانے والا جدت پسند ماحول کارفرما ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم آج جو کچھ حاصل کر پائے ہیں، وہ صرف اس لیے ممکن ہوا کیونکہ امارات نے ایک ایسا ماحولیاتی نظام تشکیل دیا جہاں نوجوانوں کو سائنسی سوچ، تجربات، ناکامی اور آخرکار کامیابی کے مواقع دیے گئے۔ یہاں قیادت سائنسی ترقی پر یقین رکھتی ہے، نوجوانوں پر اعتماد کرتی ہے، اور انہیں خواب دیکھنے، کچھ نیا آزمانے اور دنیا کو بدلنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔‘‘
ویوا ٹیک 2025 میں امارات کی شرکت نے اس حکمتِ عملی کو اجاگر کیا جس کے تحت ملک خود کو ایک عالمی اختراعی مرکز کے طور پر منوانا چاہتا ہے۔ اس وژن کے تحت نوجوانوں، اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد کو نئی ٹیکنالوجیز میں عالمی سطح پر قیادت کے قابل بنایا جا رہا ہے۔