دبئی، 15 جون، 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیراعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اس امر کی تصدیق کرتے ہوئےکہاکہ متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کی قیادت میں ملک تمام شعبوں میں غیر معمولی ترقی کی جانب گامزن ہے، جس میں غیر تیل غیر ملکی تجارت کا مرکزی کردار ہے، جو گزشتہ کئی برسوں سے مسلسل ریکارڈ توڑ رہی ہے۔
شیخ محمد بن راشد نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سال 2025 کی پہلی سہ ماہی (1 جنوری تا 31 مارچ) کے دوران متحدہ عرب امارات کی غیر تیل غیر ملکی تجارت میں سال بہ سال 18.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی مالیت 835 ارب درہم تک پہنچ گئی – جب کہ عالمی اوسط ترقی کی شرح محض 2 تا 3 فیصد رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کی غیر تیل برآمدات نے غیر معمولی ترقی کا مظاہرہ کیا، جو سالانہ بنیاد پر 41 فیصد تک بڑھ گئیں۔ پہلی سہ ماہی میں غیر تیل برآمدات کی مالیت 177.3 ارب درہم رہی، جو نہ صرف پچھلے سال کی اسی مدت سے 40.7 فیصد زیادہ ہے بلکہ پچھلی سہ ماہی (Q4 2024) سے بھی 15.7 فیصد بلند ہے۔
وزیراعظم کے مطابق، 2031 تک غیر تیل تجارت کو 4 کھرب درہم تک پہنچانے کا جو ہدف مقرر تھا، وہ دو برس کے اندر ہی حاصل کر لیا جائے گا—یعنی مقررہ وقت سے چار سال پہلے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سال 2024 میں ملکی جی ڈی پی 4 فیصد کی شرح سے بڑھ کر 1.77 کھرب درہم تک جا پہنچی، جس میں غیر تیل شعبے کا حصہ 75.5 فیصد رہا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی قیادت میں اماراتی معیشت بے مثال کامیابیاں حاصل کر رہی ہے۔ معاشی، سماجی اور تزویراتی استحکام کے اشاریے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے ہزاروں ماہرین کی منظم کاوشیں ایک روشن اور پر اعتماد مستقبل کی بنیاد رکھ رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، پہلی سہ ماہی میں غیر تیل غیر ملکی تجارت میں غیر تیل برآمدات کا حصہ تاریخ میں پہلی مرتبہ 21 فیصد سے تجاوز کر گیا، جس کی شرح درآمدات اور ری ایکسپورٹس کی نمو سے بھی بلند رہی۔
ری ایکسپورٹس میں 6 فیصد سالانہ اضافہ ہوا اور یہ 189.1 ارب درہم تک پہنچ گئیں، جب کہ درآمدات میں 17.2 فیصد سالانہ اضافہ دیکھنے میں آیا، جن کی کل مالیت 468.6 ارب درہم رہی۔ البتہ درآمدات میں گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں معمولی 1.7 فیصد کمی دیکھی گئی۔
متحدہ عرب امارات کے سرفہرست دس تجارتی شراکت داروں کے ساتھ تجارت میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا، جو پہلی سہ ماہی میں 20.2 فیصد بڑھی، جب کہ دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کی ترقی 16.9 فیصد رہی۔ بھارت کے ساتھ تجارت میں 31 فیصد اضافہ، سعودی عرب کے ساتھ 127 فیصد یعنی دوگنا اضافہ، ترکیہ کے ساتھ 8.3 فیصد، اور چین کے ساتھ 9.6 فیصد ترقی ریکارڈ کی گئی۔