بیجنگ، 17 جون، 2025 (وام)--چین میں مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹس مختلف شعبوں میں انقلاب برپا کر رہے ہیں، اور اب ان کی اعلیٰ مہارت اور پیچیدہ طبی و جراحی عملیات میں مؤثر کارکردگی کے باعث انسانی زندگیوں کو بچانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
چائنا سینٹرل ٹیلی ویژن (CCTV) کی ایک رپورٹ کے مطابق، چین نے مصنوعی ذہانت پر مبنی روبوٹکس میں نمایاں پیش رفت حاصل کی ہے، جہاں اس ٹیکنالوجی کو وسیع پیمانے پر اپنایا جا رہا ہے اور ریاستی سطح پر بھرپور تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔ حالیہ مہینوں میں اس میدان میں کئی قابلِ ذکر کامیابیاں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
ابتدائی طور پر یہ روبوٹس چینی کارخانوں میں پیداوار میں اضافے جیسے صنعتی مقاصد کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے، تاہم اب ان ترقی یافتہ مشینوں کو صحت و طب کے شعبے میں بھی متعارف کرایا جا چکا ہے۔ ان روبوٹس کی غیرمعمولی درستگی کے باعث سرجنز ان پر بھروسہ کرتے ہوئے پیچیدہ آپریشنز میں مدد حاصل کر رہے ہیں۔
جنوبی چین کے شہر گوانگژو میں واقع سدرن میڈیکل یونیورسٹی کے تیسرے منسلک ہسپتال کے ڈاکٹر فان شِی کائی کے مطابق، ایک چینی روبوٹ نہایت پیچیدہ آرتھوپیڈک سرجری کو روایتی طریقۂ کار کے مقابلے میں بہت تیزی اور درستگی کے ساتھ مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اُن کے مطابق جو عملہ پہلے پانچ گھنٹے میں انجام دیتا تھا، وہی آپریشن اب صرف 30 منٹ میں مکمل کیا جا رہا ہے۔