عالمی دارالحکومت، 17 جون، 2025 (وام)--اسرائیل اور ایران کے مابین جاری کشیدگی اور باہمی میزائل حملوں کے نتیجے میں بڑھتے ہوئے جانی نقصانات کے پیشِ نظر کئی ممالک نے اپنے شہریوں کے انخلا کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔
اس تناظر میں پولینڈ کی وزارت خارجہ کی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ ہینریکا موشِتسکا-ڈینڈیس نے اسرائیل میں مقیم پولش شہریوں کے انخلا کے لیے منصوبے کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سلوواکیہ نے بھی اردن اور قبرص کے ذریعے اسرائیل سے اپنے شہریوں اور دیگر یورپی یونین ممالک کے باشندوں کو نکالنے کے لیے فضائی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ براتسلاوا میں وزارت خارجہ و یورپی امور نے گزشتہ روز بتایا کہ پہلے پرواز کے ذریعے 73 افراد کو دارالحکومت منتقل کیا گیا، جن میں 30 سلوواک شہری اور 43 دیگر یورپی ممالک کے شہری شامل تھے۔ مزید انخلا کی پروازیں آج اور کل متوقع ہیں۔
روسی حکام کے مطابق، ایران میں مقیم 86 شہریوں کو ہفتے کے روز آذربائیجان منتقل کیا گیا، جب کہ اتوار کو مزید 238 افراد، جن میں سفارتکاروں کے اہلِ خانہ بھی شامل تھے، انخلا کے عمل میں شامل کیے گئے۔
چین نے اسرائیل میں موجود اپنے شہریوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔ تل ابیب میں قائم چینی سفارتخانے نے آج ایک اعلامیے میں چینی باشندوں کو زمینی سرحدوں کے ذریعے، خصوصاً اردن کے راستے، اسرائیل سے نکلنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
اسی طرح جمہوریہ کوریا (جنوبی کوریا) کی وزارت خارجہ نے بھی اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایران فوری طور پر چھوڑ دیں۔ اس اعلان سے قبل وزارت نے ایران کے تمام علاقوں کے لیے سفری انتباہ میں وسعت دے دی تھی۔