ڈی ایم سی سی میں امریکی کمپنیوں کی شمولیت میں 7 فیصد اضافہ

دبئی، 18 جون 2025 (وام)--دبئی میں عالمی تجارت کو فروغ دینے والا بین الاقوامی کاروباری زون ڈی ایم سی سی (دبئی ملٹی کموڈٹی سینٹر) نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران اپنی بین الاقوامی بزنس ڈسٹرکٹ میں امریکی کمپنیوں کی شمولیت میں 7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔

ڈی ایم سی سی اب متحدہ عرب امارات میں موجود اندازاً 1,500 امریکی کمپنیوں میں سے 45 فیصد سے زائد کا مرکز بن چکا ہے، جو اسے امریکی اداروں کے لیے مشرق وسطیٰ اور دیگر ابھرتی ہوئی عالمی منڈیوں میں داخلے کا ترجیحی تجارتی مرکز بناتا ہے۔

یہ اضافہ رواں سال مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تاریخی دورۂ امارات کے بعد پیدا ہونے والی تجارتی پیش رفت کا مظہر ہے۔ اس دورے میں 200 ارب امریکی ڈالر مالیت کے متعدد اسٹریٹجک معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جو مصنوعی ذہانت، توانائی، دفاع اور ہوابازی جیسے اہم شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں۔

ان معاہدوں نے نہ صرف متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے درمیان اقتصادی شراکت داری کے ایک نئے باب کا آغاز کیا، بلکہ امریکی کاروباری اداروں کے لیے خطے میں موجود تجارتی مواقع کو مزید اجاگر کیا۔

اس مثبت رجحان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈی ایم سی سی نے حال ہی میں ‘Made For Trade Live’ سیریز کو نیویارک سٹی، بروکلین، اور میامی میں منعقد کیا، جہاں 150 سے زائد کاروباری رہنماؤں نے شرکت کی۔ ان اجلاسوں میں ٹیکنالوجی، مالیاتی خدمات، کموڈٹیز اور جدید صنعت کاری جیسے اہم شعبوں کے رہنما شریک ہوئے۔

ڈی ایم سی سی کے ایگزیکٹو چیئرمین اور سی ای او احمد بن سلیّم نے کہاکہ، "صدر ٹرمپ کا دورہ – جو ان کی دوسری مدتِ صدارت کا پہلا باضابطہ غیرملکی دورہ تھا – متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے مابین اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ 2024 میں باہمی تجارت 34.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، جو امریکی کمپنیوں کے لیے دبئی میں کاروبار کے قیام اور عالمی منڈیوں تک رسائی کی خواہش کو ظاہر کرتی ہے۔"

احمد بن سلیّم کے مطابق ڈی ایم سی سی کے بین الاقوامی کاروباری مرکز کے طور پر قائم ریکارڈ نے اسے عالمی کمپنیوں کے لیے پرکشش مقام بنا دیا ہے۔ اس وقت ڈی ایم سی سی میں تقریباً 26,000 کمپنیاں سرگرم عمل ہیں، جن میں 700 سے زائد امریکی کمپنیاں شامل ہیں۔