مسقط، 23 جون، 2025 (وام)--خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے شماریاتی مرکز "جی سی سی اسٹیٹ" کے زیر اہتمام پیر کے روز عمان میں ای کامرس اور ڈیجیٹل معیشت سے متعلق دو روزہ علاقائی ورکشاپ کا آغاز ہوا۔
اس ورکشاپ میں جی سی سی جنرل سیکریٹریٹ، قومی شماریاتی اداروں، وزارت ہائے تجارت، مرکزی بینکوں اور خلیجی ممالک کے دیگر سرکاری اداروں کے نمائندگان شریک ہیں۔
ورکشاپ کا مقصد ای کامرس اور ڈیجیٹل معیشت سے متعلق اعداد و شمار کے حصول اور تجزیے میں رکن ممالک کی شماریاتی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ہے، تاکہ ڈیٹا پر مبنی پالیسی سازی کو فروغ دیا جا سکے اور خلیجی سطح پر شماریاتی انضمام کو تقویت ملے۔
جی سی سی اسٹیٹ کی ڈائریکٹر جنرل، انتصار بنت عبداللہ الوہيبی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں عالمی معیشت میں ای کامرس کے کردار میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جو اب ڈیجیٹل معیشت کا بنیادی محرک بن چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خلیجی خطہ اس شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے، جس کی بنیاد جدید ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، نوجوان آبادی اور قومی ڈیجیٹل تبدیلی کی حکمت عملیوں پر ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی تجارت و ترقی کانفرنس (UNCTAD) کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2022 میں عالمی ای کامرس کی فروخت 27 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گئی، جو 2016 کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد اضافہ ہے۔ خلیجی سطح پر، ای کامرس مارکیٹ کی قدر 2025 تک 33.3 ارب ڈالر اور 2029 تک 46.1 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، جس کی سالانہ شرح نمو 10 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ ڈیجیٹل ترقی مواقع سے بھرپور ہے، مگر اس تیزی سے بدلتے شعبے کی درست پیمائش ایک بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے پالیسی سازی، جی ڈی پی میں ای کامرس کی شمولیت، ڈیجیٹل خلا کی نگرانی اور بااعتماد ڈیٹا کی ضرورت پر زور دیا۔
انتصار الوہيبی نے مزید بتایا کہ جی سی سی کی کمیٹی برائے تجارتی تعاون نے جی سی سی اسٹیٹ کو ای کامرس اشارئیے تیار کرنے، معلومات کی اشاعت اور شفافیت بڑھانے کا مینڈیٹ دیا ہے، جو مشترکہ ای کامرس فریم ورک کے تحت حکمت عملی منصوبے کا حصہ ہے۔
ڈیجیٹل تعاون کی تنظیم کی ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر ہاجر الحدوی نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل ڈیٹا اب پالیسی سازی، پائیدار ترقی، اور افراد و کاروباری اداروں کی ڈیجیٹل شمولیت کیلئے بنیاد بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل معیشت کی پیمائش کو بہتر بنانا صرف تکنیکی نہیں بلکہ ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے تاکہ نئی ملازمتیں پیدا کی جا سکیں، اختراع کو فروغ دیا جا سکے، چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار کو تقویت دی جا سکے، اور خواتین و نوجوانوں سمیت تمام طبقات کو مستقبل کے مواقع میں شامل کیا جا سکے۔
ورکشاپ کے پہلے سیشن میں ای کامرس اور ڈیجیٹل معیشت کی پیمائش کے تصورات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ مؤثر اقتصادی و تجارتی پالیسیوں کے لیے ای کامرس کی پیمائش نہایت ضروری ہے، جس میں الیکٹرانک ذرائع سے کی جانے والی تجارتی سرگرمیوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا اور اس کا تجزیہ شامل ہے۔
اس میں اشیاء و خدمات کی فروخت، لین دین کی مقدار و قدر، استعمال ہونے والے پلیٹ فارمز (ویب سائٹس، ایپس، سوشل میڈیا) اور صارفین کے رجحانات جیسے پہلو شامل ہوتے ہیں۔
ڈیجیٹل معیشت کی پیمائش میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، سافٹ ویئر، مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور آئی سی ٹی سے منسلک ملازمتوں جیسے مختلف پہلوؤں کا جامع تجزیہ شامل ہے۔
ورکشاپ کے دوسرے سیشن میں جی سی سی شماریاتی مرکز کے اس منصوبے کا جائزہ لیا گیا جو ای کامرس اور ڈیجیٹل معیشت کے حوالے سے اعلیٰ معیار کے ڈیٹا کی تیاری اور اشاعت پر مرکوز ہے۔ اس کا مقصد رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانا اور بین الاقوامی معیار کے مطابق اشارئیے تیار کرنا ہے۔