چین میں جدید ترین شمسی دوربین کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا آغاز

چینگدو، 24 جون (وام)--جنوب مغربی چین کے صوبہ سیچوان کے ضلع داؤچنگ میں جدید شمسی دوربین کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا آغاز کر دیا گیا ہے، جو اعلیٰ معیار کی شمسی مشاہداتی تحقیق کے ایک نئے دور کی جانب اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق، 2.5 میٹر چوڑی وائیڈ فیلڈ اور ہائی ریزولوشن شمسی دوربین کا شمار چین کے قومی تحقیقی سازوسامان کے منصوبوں میں ہوتا ہے، جس کی قیادت نانجنگ یونیورسٹی کر رہی ہے، جبکہ اس میں چینی اکیڈمی آف سائنسز کے تحت نانجنگ انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹرونومیکل آپٹکس اینڈ ٹیکنالوجی اور یوننان آبزرویٹریز بھی شامل ہیں۔

یہ دوربین 2022 میں تعمیراتی مراحل میں داخل ہوئی تھی اور مکمل ہونے کے بعد اسے دنیا کی سب سے بڑی محور متقارن (axisymmetric) شمسی دوربین ہونے کا اعزاز حاصل ہو گا۔

پروجیکٹ سائٹ کو سطح سمندر سے 4,700 میٹر کی بلندی پر واقع ایک بےنام پہاڑ پر منتخب کیا گیا ہے، جو فضائی استحکام اور سورج کے مشاہدے کے لیے مثالی حالات کی بنیاد پر چنا گیا۔ حکام کے مطابق، یہ مقام دنیا کی سب سے بلند شمسی رصدگاہ کے طور پر ابھرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، جہاں سے عالمی معیار کا سائنسی ڈیٹا حاصل کیا جا سکے گا۔

حکام نے بتایا کہ تعمیراتی ڈھانچے اور دوربین کی تنصیب کا کام 2026 کے اختتام تک مکمل کیا جائے گا، جس کے بعد جامع نظامی جانچ اور تجرباتی مراحل شروع کیے جائیں گے۔