دوحہ، 24 جون (وام)--متحدہ عرب امارات کے نائب وزیرِاعظم اور وزیرِ خارجہ، عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے منگل کے روز ریاستِ قطر میں منعقدہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کی وزارتی کونسل کے 49 ویں غیر معمولی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں جی سی سی رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ساتھ خلیج تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل جاسم محمد البدیعوی بھی شریک ہوئے۔ اجلاس کا مقصد قطر میں ایرانی میزائل حملے کے بعد کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینا اور مشترکہ موقف اپنانا تھا۔
شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے قطر پر ایرانی حملے کو کھلی جارحیت اور قطر کی خودمختاری و فضائی حدود کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا، جو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے بھی منافی ہے۔ انہوں نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قطر کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
انہوں نے قطر کی جانب سے حملے کے بعد شہریوں کے تحفظ کے لیے پیشہ ورانہ اور مؤثر ردعمل کو سراہا، اور موجودہ صورتحال کو تحمل اور حکمت کے ساتھ سنبھالنے پر قطری قیادت کی تعریف کی۔
شیخ عبداللہ کا کہنا تھا کہ اجلاس کا انعقاد خلیجی اتحاد کی مظبوطی اور باہمی یکجہتی کا مظہر ہے، جو خطے کے امن و استحکام کو لاحق خطرات کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ خلیجی عرب ریاستیں باہمی اخوت اور مشترکہ تقدیر کی بنیاد پر اپنی خودمختاری اور عوامی مفادات کے تحفظ کے لیے متحد ہیں، اور ترقی کے سفر کو پُراعتماد انداز میں جاری رکھیں گی تاکہ دیرپا سلامتی، خوشحالی اور استحکام یقینی بنایا جا سکے۔
شیخ عبداللہ بن زاید نے اس موقع پر اس بات پر بھی زور دیا کہ خطے کے تنازعات کے حل کے لیے سفارت کاری اور مکالمے ہی بہترین راستے ہیں، جو نہ صرف علاقائی بلکہ بین الاقوامی امن و سلامتی کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔