بروّج اور ہنی ویل کا مصنوعی ذہانت پر مبنی صنعتی آپریشنز کے لیے تعاون

ابوظہبی، 25 جون (وام)--متحدہ عرب امارات میں پیٹروکیمیکل صنعت کی صفِ اول کی کمپنی بروّج پی ایل سی نے امریکی کمپنی ہنی ویل کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے چلنے والے خودکار صنعتی نظام کا تجرباتی ماڈل متعارف کروایا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ ملک میں صنعتی آپریشنز میں ایک نئے دور کا آغاز سمجھا جا رہا ہے۔

بروّج اور ہنی ویل کے درمیان یہ اشتراک پیٹروکیمیکل شعبے میں اپنی نوعیت کے پہلے مکمل خودکار اور اے آئی سے لیس کنٹرول روم کی بنیاد رکھے گا، جو حقیقی وقت (real-time) میں وسیع پیمانے پر آپریشنز کی نگرانی اور انتظام کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔ یہ نظام صنعتی معیارات کے نئے باب کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔

بروّج کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، حازم سلطان السویدی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کمپنی کا "مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹلائزیشن اور ٹیکنالوجی" (AIDT) پر مبنی تبدیلی کا پروگرام نہ صرف آپریشنز بلکہ جدت طرازی اور کاروباری کارکردگی میں بھی نئے معیارات متعارف کرا رہا ہے۔ ان کے مطابق، عالمی سطح پر AI کے نمایاں اداروں، خصوصاً ہنی ویل کے ساتھ اشتراک کمپنی کی مسابقتی برتری کو مزید مستحکم کر رہا ہے۔

معاہدے کے تحت دونوں کمپنیاں مصنوعی ذہانت، خودکار کنٹرول، اور مشین لرننگ کے شعبوں میں اپنی مہارت کا تبادلہ کریں گی تاکہ ایسی نئی راہیں تلاش کی جا سکیں جن سے AI ایجنٹس اور جدید الگورتھمز کو عملی طور پر استعمال میں لایا جا سکے۔

ہنی ویل انڈسٹریل آٹومیشن کے مشرق وسطیٰ، ترکی، افریقہ اور وسط ایشیا کے صدر جارج بو متری نے کہا کہ جب مصنوعی ذہانت اور خودکاری کو صنعت کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ بنایا جائے تو یہ کارکردگی، حفاظت، اور پیداواری معیار میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتا ہے۔ ان کے مطابق، یہ منصوبہ اس بات کی مثال ہے کہ جدید ٹیکنالوجیز کو بصیرت کے ساتھ استعمال کر کے کس طرح صنعتی نظام کو نئے پیمانے پر ڈھالا جا سکتا ہے۔

یہ منصوبہ بروّج کے 'AIDT' پروگرام کا کلیدی جزو ہے، جس کے تحت رواں سال میں 575 ملین ڈالر مالیت کی قدر متوقع ہے۔ گزشتہ سال، کمپنی نے آپریشنز، صحت و سلامتی، سیلز، پائیداری، اور مصنوعات کی جدت جیسے شعبوں میں 200 سے زائد 'AIDT' اقدامات کے ذریعے 573 ملین ڈالر کی قدر پیدا کی تھی۔