اسلام آباد، 25 جون (وام)--حکومتِ پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کے مابین منگل کے روز "ویمن انکلیسو فائنانس سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (ذیلی پروگرام-II)" کے تحت 350 ملین امریکی ڈالر مالیت کے قرضے کا معاہدہ طے پایا، جس کا مقصد ملک میں خواتین کی مالیاتی رسائی کو فروغ دینا اور صنفی شمولیت پر مبنی معاشی ترقی کو ممکن بنانا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) نے اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے حوالے سے بتایا کہ اس معاہدے پر اقتصادی امور ڈویژن کی ایڈیشنل سیکرٹری صبینہ قریشی اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے پراجیکٹ ایڈمنسٹریشن یونٹ کے سربراہ دنیش راج شیواکوتی نے دستخط کیے۔ اس کے علاوہ، مالیاتی ثالثی قرض کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے علیحدہ پروجیکٹ معاہدے پر دستخط کیے۔
یہ معاہدہ خواتین کو اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کے لیے پاکستان کے مستقل عزم کی عکاسی کرتا ہے، جس کے تحت خواتین کو مالیاتی وسائل تک آسان رسائی، کاروباری مواقع کی فراہمی، اور روزگار پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس اقدام کو ملک بھر میں خواتین کے لیے ایک جامع اور پائیدار معاشی مستقبل کی بنیاد کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ذیلی پروگرام II، پہلے مرحلے میں متعارف کرائی گئی پالیسی اصلاحات کی بنیاد پر چار کلیدی شعبوں پر مرکوز ہے جن میں خواتین کی مالی شمولیت کے لیے معاون پالیسی و ضابطہ جاتی فریم ورک کی تشکیل؛ خواتین کے لیے موزوں مالی وسائل کی فراہمی میں اضافہ؛ خواتین کی کاروباری مہارتوں اور صلاحیتوں کو مستحکم بنانا؛ اور مالیاتی شعبے میں مساوی اور جامع پیشہ ورانہ ماحول کو فروغ دینا شامل ہیں۔
قرضہ جاتی پیکیج میں 300 ملین امریکی ڈالر کا پالیسی بیسڈ قرض اور 50 ملین ڈالر کا فنانشل انٹرمیڈیئری قرض شامل ہے، جو پاکستان کی جامع، پائیدار اور مضبوط اقتصادی ترقی کی کوششوں میں اہم کردار ادا کرے گا۔