ابوظہبی میں یو اے ای-پاکستان مشترکہ وزارتی کمیشن کا 12واں اجلاس، ویزے سے استثنیٰ، سرمایہ کاری اور ڈیجیٹل معاہدوں پر دستخط

ابوظہبی، 25 جون (وام)--متحدہ عرب امارات کے نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ، عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے پاکستان کے نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ، محمد اسحاق ڈار سے ابوظہبی میں منعقدہ یو اے ای-پاکستان مشترکہ وزارتی کمیشن کے 12ویں اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور انہیں باہمی مفاد، خوشحالی اور عوامی فلاح و بہبود کے فروغ کے لیے مزید وسعت دینے کے امکانات پر گفتگو کی۔

اجلاس کے اختتام پر، شیخ عبداللہ اور محمد اسحاق ڈار نے کمیشن کے 12ویں اجلاس کی کارروائی کے نکات پر دستخط کیے۔

اسی موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے ویزا سے باہمی استثنیٰ سے متعلق یادداشتِ تفاہم (MoU) پر بھی دستخط کیے، جو دونوں ممالک کے شہریوں کے درمیان روابط کو مزید آسان بنانے کی ایک اہم پیش رفت ہے۔

مزید برآں، یو اے ای کی سرمایہ کاری کو پاکستان کے تزویراتی شعبوں میں فروغ دینے کے لیے مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام سے متعلق ایک اور یادداشتِ تفاہم پر بھی دستخط ہوئے، جس پر یو اے ای کے وزیرِ سرمایہ کاری محمد حسن السویدی اور وزیرِاعظم پاکستان کے معاونِ خصوصی طارق باجوہ نے دستخط کیے۔

ایک اور اہم معاہدہ مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل معیشت کے شعبے میں ہوا، جس پر محمد حسن السویدی اور پاکستان کی وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وفاقی سیکریٹری ضرار ہاشم خان نے دستخط کیے۔

اس اجلاس میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے وزیرِ سرمایہ کاری محمد حسن السویدی، وزیرِ مملکت احمد علی السیغ، اقتصادی و تجارتی امور کے اسسٹنٹ وزیر سعید مبارک الہاجری، ایڈوانسڈ سائنس و ٹیکنالوجی کے معاون وزیر عمران شرف، اور پاکستان میں یو اے ای کے سفیر حمد عبید الزعابی شریک ہوئے۔

کمیشن اجلاس میں یو اے ای کی قیادت وزیر احمد علی السیغ نے کی جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت طارق باجوہ نے کی۔

اپنے خطاب میں احمد علی السیغ نے کہا کہ یہ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں پر محیط اس شراکت داری کا عکاس ہے جو باہمی اعتماد، تعاون اور مشترکہ وژن پر مبنی ہے۔ انہوں نے اسحاق ڈار کی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔

السیغ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان متحدہ عرب امارات کا دیرینہ شراکت دار ہے، اور 1971 سے قائم سفارتی تعلقات کے بعد سے دونوں ممالک نے دوستی، اعتماد اور ترقی کے اصولوں پر مبنی تعلقات کو مسلسل فروغ دیا ہے۔ ان کے مطابق، 2024 میں دو طرفہ غیر تیل تجارت 8.6 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک آئندہ نسلوں کے لیے روشن اور ترقی یافتہ مستقبل کے عزم کے ساتھ شراکت داری کو مزید مستحکم کر رہے ہیں۔