دبئی، 26 جون، 2025 (وام)--محمد بن راشد لائبریری نے امارات فلالیٹک ایسوسی ایشن کے تعاون سے ایک خصوصی ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا، جس کا عنوان"اماراتی خزانے تاریخ میں محفوظ: یادداشت کے ذخیرے سے نسلوں کے لیے ورثہ تک" تھا۔
یہ پروگرام نوجوانوں، ورثے سے دلچسپی رکھنے والوں، ثقافتی اداروں اور ڈاک ٹکٹ جمع کرنے والوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا، جس کا مقصد امارات کے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کے فن سے آگہی کو فروغ دینا تھا۔
تقریب کا افتتاح چیئرمین، محمد بن راشد آل مکتوم لائبریری فاؤنڈیشن محمد احمد المر نے کیا، ان کے ہمراہ صدر، امارات فلالیٹک ایسوسی ایشن عبداللہ خوری اور ایسوسی ایشن کے متعدد ارکان موجود تھے۔
نمائش میں امارات کی تاریخی ترقی پر مبنی نادر و نایاب ڈاک ٹکٹوں کا ذخیرہ پیش کیا گیا، جن میں دبئی، ابوظہبی اور شارجہ کے ابتدائی دور کے ٹکٹوں سے لے کر وفاقی حکومت کے ابتدائی ڈاک ٹکٹ شامل تھے۔ نمائش کی خاص بات وہ قدیم ڈاک لفافے تھے جو 1908 تک کے ہیں اور خلیجی شہروں اور ہندوستان کے درمیان ابتدائی ڈاک راستوں کی عکاسی کرتے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد احمد المر نے کہا کہ یہ نمائش امارات کے ثقافتی اور تاریخی ورثے کے تحفظ کے عزم کی عملی تعبیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاک ٹکٹ اور سکوں کا مجموعہ کسی قوم کی تاریخی سنگ میلوں کو محفوظ کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے، اور عوامی شعور بیدار کرنے کا مؤثر وسیلہ بھی۔
پروگرام کے تحت لائبریری نے ایک ورکشاپ کا انعقاد بھی کیا جس کا عنوان، “ماہرانہ سطح پر ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کا سفر”تھا، جس کی قیادت پروفیسر احمد عبداللطیف الخالدی نے کی۔ اس سیشن میں شرکاء کو ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کے بنیادی اصولوں سے روشناس کرایا گیا۔
تقریب کا اختتام ایک پینل مباحثے پر ہوا، جس کا عنوان، "ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کا فن"تھا۔ اس نشست کی نظامت وفا خالد المحیسن نے کی، جبکہ عبداللہ خوری اور علی وانگ دجون مہمان مقررین تھے۔ مباحثے میں امارات میں ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کی ارتقائی تاریخ، قومی شناخت کے تحفظ میں اس کے کردار، اور جمع کرنے والوں کے درمیان علمی تبادلے کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔
یہ پروگرام لائبریری کے قومی شناخت اور ورثے کے فروغ سے متعلق اقدام کا حصہ ہے، جس کا مقصد مقامی ثقافتی سرمائے کو محفوظ بنانا اور نوجوان نسل کو اپنے ورثے سے جوڑنے کی کوشش کو فروغ دینا ہے۔