یورپ شدید گرمی کی لپیٹ میں، درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان

یورپی دارالحکومتیں، 29 جون، 2025 (وام)--یورپ بھر میں حکام نے موسم گرما کی پہلی شدید گرمی کی لہر کے پیشِ نظر الرٹ جاری کر دیے ہیں، کیونکہ براعظم میں درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ (107.6 فارن ہائٹ) تک پہنچنے کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ ماہرینِ موسمیات کے مطابق یورپ، جو دنیا کا تیزی سے گرم ہونے والا براعظم ہے، ماحولیاتی ہنگامی صورتحال کے اثرات کا مسلسل سامنا کر رہا ہے۔

اسپین کے سرکاری موسمیاتی ادارے "ایمیٹ" نے جمعہ کے روز ایک خصوصی وارننگ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کے جنوبی علاقوں میں درجہ حرارت آئندہ دنوں میں 42 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے۔ ادارے نے خبردار کیا کہ دن اور رات کے اوقات میں مسلسل شدید گرمی کے باعث کمزور اور حساس افراد کے لیے صحت کے سنگین خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔

میڈرڈ کی وزارت صحت نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ سورج کی براہِ راست روشنی سے بچیں، پانی کا زیادہ استعمال کریں اور ضعیف العمر افراد، حاملہ خواتین اور دائمی بیماریوں میں مبتلا شہریوں کی خصوصی دیکھ بھال کریں۔

پرتگال کے دو تہائی علاقوں میں اتوار کے روز شدید گرمی اور جنگلات میں ممکنہ آگ کے خدشے کے پیشِ نظر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے، جہاں لزبن میں درجہ حرارت 42 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔

فرانس کے شہر مارسی کے حکام نے درجہ حرارت 40 ڈگری کے قریب پہنچنے پر عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام سرکاری سوئمنگ پولز کو بلا معاوضہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

ادھر اٹلی میں شمالی شہر میلان سے لے کر جنوبی شہر پالرمو تک 17 شہروں میں شدید گرمی کے باعث "ریڈ الرٹ" جاری کر دیا گیا ہے۔ روم میں گرمی کی شدت کے باعث سیاح اور زائرین شہر کے 2,500 پبلک فواروں کا رخ کرتے نظر آئے۔

یونان میں بھی صورتحال نازک رہی۔ جمعرات کو ایتھنز کے جنوبی علاقے میں ایک بڑی جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی، جس کے بعد حکام نے انخلاء کے احکامات جاری کیے اور ساحلی سڑک کے متعدد حصے بند کر دیے گئے۔ یہ سڑک یونانی دارالحکومت کو سونیون سے ملاتی ہے، جہاں قدیم ٹیمپل آف پوسیڈن واقع ہے۔

جرمنی میں منگل کے روز سال کا سب سے گرم دن متوقع ہے، جب درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب پہنچ سکتا ہے۔ جرمن محکمہ موسمیات (DWD) کے مطابق پیر کے روز رائن لینڈ-فالس کے شہر "باد نوینار-آر ویلر" میں 35.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ شمال مشرقی علاقوں میں درجہ حرارت 37 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جو اس سال کا نیا ریکارڈ ہو سکتا ہے۔

جرمنی کے بیشتر علاقوں کے لیے ہیٹ الرٹ جاری کر دیے گئے ہیں، سوائے شمالی اور بالٹک سی کنارے کے چند مقامات کے۔ بعض حصوں بشمول باڈن-وورٹمبرگ میں درجۂ حرارت کی شدت کے پیش نظر سطح 2 اور سطح 3 کی وارننگ جاری کی گئی ہے، خاص طور پر شیوائھاؤزن اور اوبرپریشتال کے نواحی علاقوں میں۔

یہ ہیٹ ویو اُس تسلسل کا حصہ ہے جس میں حالیہ مہینوں میں یورپ نے کئی درجہ حرارت کے ریکارڈ توڑے ہیں۔ یورپی یونین کے "کوپرنیکس کلائمیٹ مانیٹر" کے مطابق رواں سال مارچ، یورپ کی تاریخ کا سب سے گرم مارچ رہا۔ ماہرینِ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ زمین کے درجہ حرارت میں اضافے کے باعث شدید موسمی مظاہر جیسے طوفان، خشک سالی، سیلاب اور گرمی کی لہریں زیادہ تواتر اور شدت کے ساتھ پیش آ رہی ہیں۔