ابوظہبی کی آبادی میں 7.5 فیصد اضافہ، 2024 میں مجموعی آبادی 41 لاکھ سے تجاوز کر گئی

ابوظہبی، 30 جون، 2025 (وام)--ابوظہبی شماریاتی مرکز (SCAD) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں ابوظہبی کی آبادی میں 7.5 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، جس کے بعد مجموعی آبادی 41 لاکھ 35 ہزار 985 تک جا پہنچی۔

یہ شرح نمو دنیا کے بڑے مالیاتی مراکز کی شرح سے کہیں زیادہ ہے، جو ابوظہبی کی عالمی پیشہ ور افراد، سرمایہ کاری اور کاروبار کے لیے پسندیدہ منزل کے طور پر بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔

گزشتہ دہائی کے دوران ابوظہبی کی آبادی میں 51 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو 2014 میں 27 لاکھ تھی اور 2024 میں بڑھ کر 41 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ یہ مسلسل آبادیاتی ترقی اُن اقتصادی کامیابیوں کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے جن میں 2024 کے دوران 3.8 فیصد کی جی ڈی پی نمو شامل ہے، جو بڑھ کر 1.2 ٹریلین درہم کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس ترقی میں غیر تیل شعبے کا کردار کل پیداوار کا 54.7 فیصد رہا، جو 6.2 فیصد کی شرح سے ترقی کر کے اقتصادی تنوع کی پالیسی کی کامیابی کی عکاسی کرتا ہے۔

محکمہ سرکاری فعالیت ابوظہبی اور ابوظہبی شماریاتی مرکز کے چیئرمین، احمد تمیم ہشام الکتّاب نے کہا کہ آبادی میں مسلسل اضافہ حکومت کی ان پالیسیوں کی کامیابی کا مظہر ہے جن کے ذریعے عالمی سطح کے ماہرین اور سرمایہ کاروں کو ابوظہبی کی جانب راغب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نمو سے حکومت کی "ٹیلنٹ فرسٹ" حکمت عملی کو تقویت ملی ہے، جس میں مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید حکمرانی، بین الاقوامی معیار کی صحت و سلامتی اور اختراعی ماحول جیسے عوامل شامل ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ابوظہبی روایتی "ٹیلنٹ مارکیٹ" کا حصہ نہیں بلکہ ایک نئی عالمی کیریئر کیٹیگری تشکیل دے رہا ہے۔

ابوظہبی کی آبادی میں یہ اضافہ اس وژن کی بنیاد فراہم کرتا ہے جس کے تحت 2025 تا 2027 کی "ڈیجیٹل اسٹریٹجی" کے ذریعے دنیا کی پہلی "اے آئی نیٹو" حکومت قائم کی جا رہی ہے۔ اس نظام کے ذریعے شہری ضروریات کی پیشگی نشاندہی، خدمات کی فراہمی میں خودکاری، اور ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

ان اقدامات کے نتیجے میں ڈیجیٹل گورننس، پالیسی اینالٹکس، سروس ڈیزائن، اور ٹیکنالوجی انضمام جیسے شعبوں میں ماہرین کی طلب میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو نئی معیشت میں پیشہ ور مواقع کے ارتقا کو ظاہر کرتا ہے۔

سال 2024 میں ابوظہبی کی ورک فورس میں 9.1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جب کہ پیشہ ورانہ کرداروں میں 6.4 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ رجحان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ابوظہبی تیزی سے ایک "نالج بیسڈ" معیشت کی جانب گامزن ہے، جس میں مصنوعی ذہانت، ٹیکنالوجی، مالیاتی خدمات، اور جدید مینوفیکچرنگ کلیدی شعبے بن چکے ہیں۔ آبادیاتی اعداد و شمار کے مطابق 54 فیصد شہریوں کی عمریں 25 سے 44 برس کے درمیان ہیں، جو پیداواری صلاحیت کے نقطہ نظر سے نہایت موزوں عمر سمجھی جاتی ہے۔

بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی اس ترقی کو تقویت دے رہا ہے۔ ابوظہبی سیکیورٹیز ایکسچینج کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 3 ٹریلین درہم سے تجاوز کر چکی ہے، جو اسے دنیا کی 20 بڑی اسٹاک مارکیٹس میں شامل کرتی ہے۔

2024 میں ابوظہبی گلوبل مارکیٹ نے بھی غیر معمولی ترقی دکھائی، جس میں "اثاثہ جات زیر انتظام" (AUM) میں 245 فیصد اضافہ، فعال اداروں میں 32 فیصد اضافہ، اور وہاں موجود افرادی قوت میں 39 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

غیر ملکی سرمایہ کاری میں 2011 کے مقابلے میں 300 فیصد اضافہ ہوا، جب کہ صرف 2024 میں اقتصادی لائسنس کے اجرا میں 16 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا۔

نو سال مسلسل دنیا کے محفوظ ترین شہر اور ساتویں سال مینا خطے کے سب سے قابلِ رہائش شہر کا درجہ حاصل کرنے والے ابوظہبی نے ایسا ماحول پیدا کیا ہے جہاں رہائشی اور کاروباری طبقہ اعتماد سے ترقی کر رہا ہے، اور عالمی صلاحیتوں کو اپنی طرف راغب کر رہا ہے۔

2024 میں تعمیراتی منصوبوں کی مجموعی مالیت 107.4 ارب درہم رہی، جو اس بات کی علامت ہے کہ حکومت عالمی ٹیلنٹ کے لیے نہ صرف مواقع بلکہ عالمی معیار کی رہائش، سہولیات اور شہری ترقی پر بھی توجہ دے رہی ہے۔

واضح رہے کہ ابوظہبی میں آبادی کا تعین رجسٹری پر مبنی مردم شماری طریقہ کار کے مطابق کیا جاتا ہے، اور ابوظہبی مردم شماری 2023 سمیت تمام اعداد و شمار شماریاتی نظرثانی پالیسی کے تحت باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیے جاتے ہیں۔

اسی تناظر میں، 2023 کی نظرثانی شدہ آبادی اب 38 لاکھ 47 ہزار 585 افراد پر مشتمل بتائی گئی ہے، تاکہ ڈیٹا کے معیار کو عالمی معیار سے ہم آہنگ رکھا جا سکے۔