سیول، 3 جولائی، 2025 (وام) -- جنوبی کوریا کے زرمبادلہ ذخائر جون کے مہینے میں بحال ہو گئے ہیں، جو گزشتہ پانچ برسوں کی کم ترین سطح سے واپسی کی علامت ہے۔
بینک آف کوریا کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جون کے اختتام تک ملک کے زرمبادلہ ذخائر 410.2 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئے، جو مئی کے مقابلے میں 5.61 ارب ڈالر زیادہ ہیں۔ یہ ذخائر جنوری کے بعد بلند ترین سطح پر ہیں، جب ذخائر 411.01 ارب ڈالر تک پہنچے تھے۔
یونہاپ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اپریل سے زرمبادلہ ذخائر میں دو ماہ مسلسل کمی واقع ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں یہ اپریل 2020 کے بعد کم ترین سطح یعنی 403.98 ارب ڈالر تک پہنچ گئے تھے۔
بی او کے کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ ہونے والا اضافہ دو اہم عوامل کی بنیاد پر ہوا: ایک، دیگر غیر ملکی کرنسیوں میں موجود اثاثوں کی امریکی ڈالر میں قدر میں اضافہ، جس کی وجہ کمزور امریکی ڈالر تھا؛ دوسرا، سرمایہ کاری پر بہتر منافع حاصل ہونا۔
اعداد و شمار کے مطابق، غیر ملکی سیکیورٹیز جیسے کہ امریکی ٹریژری بانڈز کی مالیت جون کے آخر تک 358.5 ارب ڈالر رہی، جو مئی کے مقابلے میں 1.47 ارب ڈالر زیادہ ہے۔ ان سیکیورٹیز کا زرمبادلہ ذخائر میں حصہ 87.4 فیصد ہے۔
اس کے علاوہ، بینک ڈپازٹس کی مالیت جون کے دوران 6.5 فیصد اضافے سے 26.54 ارب ڈالر ہو گئی۔
بینک آف کوریا نے مزید بتایا کہ مئی کے اختتام تک جنوبی کوریا دنیا بھر میں سب سے زیادہ زرمبادلہ ذخائر رکھنے والے ممالک میں دسویں نمبر پر رہا۔ اس فہرست میں چین سرفہرست رہا، اس کے بعد جاپان، سوئٹزرلینڈ، بھارت اور روس کے نام شامل ہیں۔