ابوظہبی کے ولی عہد کی قیادت میں یو اے ای وفد کی 17ویں برکس سمٹ میں شرکت

ریو ڈی جنیرو، 6 جولائی (وام)--ابوظہبی کے ولی عہد، عزت مآب شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان نے برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں منعقدہ 17ویں برکس سمٹ میں متحدہ عرب امارات کے وفد کی قیادت کی۔ اس سربراہ اجلاس کا افتتاح برازیل کے صدر لویز اناسیو لولا دا سلوا نے کیا۔

امسالہ اجلاس برازیل کی زیرِ صدارت منعقد ہو رہا ہے، جس کا موضوع "عالمی جنوبی ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا تاکہ زیادہ جامع اور پائیدار طرزِ حکمرانی کو فروغ دیا جا سکے" ہے۔ اجلاس میں برکس رکن ممالک کے سربراہانِ مملکت و حکومت، مدعو ریاستوں کے قائدین، اور علاقائی و عالمی اداروں کے نمائندگان شریک ہیں۔

سمٹ کے دوران شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان نے متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کی جانب سے شریک ممالک کو خیرسگالی کے پیغامات اور اجلاس کی کامیابی کے لیے نیک تمنائیں پہنچائیں۔

انہوں نے اپنے خطاب میں برکس کو ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فورم باہمی تفہیم کو فروغ دینے اور عالمی سطح کے چیلنجز — اقتصادی، انسانی یا جغرافیائی سیاسی — سے نمٹنے کے لیے اسٹریٹیجک ہم آہنگی پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔

شیخ خالد نے پائیدار ترقی اور مشترکہ خوشحالی پر مبنی مضبوط شراکت داری کو قوموں کے باہمی مفادات کے تحفظ اور عوامی بہبود کے لیے ناگزیر قرار دیا۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یو اے ای تعمیری مکالمے اور اقتصادی انضمام کو عالمی استحکام کے بنیادی ستونوں کے طور پر دیکھتا ہے۔ اس ضمن میں برکس میں توسیع کی حمایت کا بھی اظہار کیا تاکہ ممالک، علاقائی اتحادوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے درمیان اسٹریٹیجک تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

سمٹ میں اعلیٰ سطحی مکالماتی اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں برکس ممالک کے رہنماؤں اور وفود کے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس میں باہمی دلچسپی کے بڑے اقتصادی اور ترقیاتی موضوعات پر غور کیا گیا، جن میں عالمی جنوبی ممالک کے درمیان تعاون کا فروغ، عالمی حکمرانی کے نظام کی اصلاح، تجارتی لین دین میں مقامی کرنسیوں کے استعمال کی حمایت، سبز معیشت کی طرف منتقلی، ماحولیاتی مالیاتی نظام کی تشکیل، اور مصنوعی ذہانت کی ذمہ دارانہ حکمرانی شامل تھی۔

اجلاس میں غذائی تحفظ، صحت اور ٹیکنالوجی میں شراکت داری کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا گیا، اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ برکس ممالک دنیا بھر کے عوام کی امنگوں کے مطابق جامع اور پائیدار ترقی کے لیے کوشاں رہیں گے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات دوسری بار بطور برکس رکن اس سربراہ اجلاس میں شریک ہوا ہے۔ برکس 2009 میں ابھرتی ہوئی معیشتوں کے درمیان سیاسی و اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے قائم کیا گیا تھا۔