ابوظہبی، 6 جولائی (وام)--متحدہ عرب امارات کی وفاقی اتھارٹی برائے شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی (ICP)، سیکیورٹیز اینڈ کموڈیٹیز اتھارٹی (SCA) اور ورچوئل ایسیٹس ریگولیٹری اتھارٹی (VARA) نے مشترکہ بیان میں ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو یو اے ای میں گولڈن ویزے دیے جا رہے ہیں۔
وفاقی اتھارٹی برائے شہریت (ICP) نے واضح کیا کہ گولڈن ویزے کے اجراء کا عمل واضح اور باضابطہ طور پر منظور شدہ اصولوں کے تحت کیا جاتا ہے، جس میں ڈیجیٹل کرنسی کے سرمایہ کار شامل نہیں ہیں۔
اتھارٹی کے مطابق گولڈن ویزے حاصل کرنے کے اہل افراد میں جائیداد کے سرمایہ کار، کاروباری افراد، غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد، سائنسدان، ماہرین، نمایاں طلبہ و فارغ التحصیل افراد، انسانی ہمدردی کے شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے اور فرنٹ لائن ورکرز شامل ہیں۔
سیکیورٹیز اینڈ کموڈیٹیز اتھارٹی (SCA) نے مالیاتی شعبے اور سیکیورٹیز سروسز کے ضوابط میں بین الاقوامی معیارات کی پابندی کے عزم کا اعادہ کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ اتھارٹی کے ضوابط شفافیت، اعتماد اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو فروغ دینے کے لیے وضع کیے گئے ہیں، تاکہ ملک میں معیاری سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے اور ایک پائیدار سرمایہ کاری کا ماحول تشکیل دیا جا سکے۔
سیکیورٹیز اینڈ کموڈیٹیز اتھارٹی نے یہ بھی واضح کیا کہ ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کے لیے علیحدہ ضوابط موجود ہیں اور اس کا گولڈن ویزہ کے اجراء سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اتھارٹی نے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ درست معلومات کے لیے صرف سرکاری اور معتبر ذرائع سے رجوع کریں تاکہ غلط معلومات یا ممکنہ دھوکہ دہی سے بچا جا سکے۔
اسی طرح ورچوئل ایسیٹس ریگولیٹری اتھارٹی (VARA) نے بھی اس دعوے کی سختی سے تردید کی کہ دبئی میں ورچوئل ایسیٹس میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو گولڈن ویزے جاری کیے جا رہے ہیں۔ اتھارٹی نے سرمایہ کاروں اور صارفین کو تاکید کی کہ وہ صرف ان کمپنیوں سے رجوع کریں جو مکمل طور پر لائسنس یافتہ اور ریگولیٹڈ ہیں۔
اتھارٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ صارفین کے تحفظ کو مقدم رکھتے ہوئے وہ خطرات سے بچاؤ کے اعلیٰ ترین معیارات کو اپنائے ہوئے ہے اور اس سلسلے میں سیکیورٹیز اینڈ کموڈیٹیز اتھارٹی اور متعلقہ وفاقی و مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے قریبی تعاون رکھتی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ورچوئل ایسیٹس ریگولیٹری اتھارٹی سے لائسنس یافتہ کمپنیوں کے لیے لازم ہے کہ وہ دبئی حکومت اور دیگر وفاقی اداروں کی جانب سے طے شدہ ویزہ ضوابط کی مکمل پابندی کریں۔ اتھارٹی نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ 'TON' نامی کمپنی VARA سے نہ تو لائسنس یافتہ ہے اور نہ ہی ریگولیٹڈ۔
تینوں اتھارٹیز نے مشترکہ طور پر عوام اور سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ احتیاط برتیں اور صرف سرکاری ویب سائٹس اور منظور شدہ ذرائع سے ہی معلومات حاصل کریں۔ اتھارٹیز نے خبردار کیا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والے غیر تصدیق شدہ اشتہارات اور پیشکشوں سے اجتناب کیا جائے۔
گولڈن ویزے کے متعلق مکمل اور درست معلومات کے لیے عوام کو وفاقی اتھارٹی برائے شہریت کی سرکاری ویب سائٹ www.icp.gov.ae وزٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔