دبئی، 30 نومبر، 2023 (وام)۔۔ پلا و کے صدر سورینجیل وہپس جونیئر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات قابل تجدید توانائی، خاص طور پر شمسی توانائی کے شعبے کا ایک علمبردار ملک ہے۔
پلاو بھی اس شعبے میں دلچسپی رکھتا ہے، اور قابل تجدید توانائی میں متحدہ عرب امارات کے تجربات اس بات کو ممکن بناتے ہیں کہ زمین کے درجہ حرارت میں 1.5 ڈگری سیلسیس سے زیادہ اضافہ نہ ہو اور کاربن اخراج کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
پلا وکے صدر نے امارات نیوز ایجنسی (وام) سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "کوپ28 میں مختلف شرکت کرنے والے ممالک کی طرف سے کافی دلچسپی کا اظہار کیا جارہا ہے اور موسمیاتی شائقین کے لیے یہ ایک اہم اجتماع ہے جو ان لوگوں کی کوششون کی عکاسی کرتا ہے جو ایک بہتر مستقبل کی جانب سنجیدہ اقدامات کرتے ہوئے کرہ ارض کو تبدیل کرنے اور اسے محفوظ رکھنے کے خواہشمند ہیں، انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ کوپ 28 کوپ کی تاریخ کے سب سے بڑے ایونٹس میں سے ایک ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پیرس معاہدے سے ہٹ کر اور آج کوپ 28 میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے عزم اور متحد کوششوں کے اصول کی طرف دیکھتے ہیں، اس کی بہت سی مثالیں ہیں، جیسے الیکٹرک گاڑیوں کا استعمال، شمسی توانائی کے استعمال میں اضافہ، یا کوئی ایسا حل جو کرہ ارض کی حفاظت کے لیے اپنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے قابل تجدید اور صاف توانائی کے شعبوں میں متحدہ عرب امارات اور پلا وکے درمیان تعاون کو فروغ دینے کی خواہش کو اجاگر کرتے ہوئے تقریب کے شاندار انعقاد کو سراہا۔
ترجمہ۔تنویرملک
https://wam.ae/article/apwh2nt-uae-pioneer-renewable-energy-president-palau
متحدہ عرب امارات، قابل تجدید توانائی کا علمبردار: صدر پالاؤ
