محمد بن راشد کی مواد تخلیق کرنے والوں کی مدد کیلئے150 ملین درہم فنڈ مختص کرنے کی ہدایت

دبئی، 10جنوری ، 2024 (وام) ۔۔ متحدہ عرب امارات کےنائب صدر ،وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم نے مواد تخلیق کرنے والوں کی مدد کے لیے 150 ملین درہم کا فنڈ مختص کرنے اور ایک مستقل ہیڈکوارٹر قائم کرنے کی ہدایت کی ہےجو سال بھر انہیں مدد فراہم کرے۔ یہ اعلان دبئی میں نیو میڈیا اکیڈمی کے زیر اہتمام ایک ارب فالورز سمٹ کے دوران ہوا۔ اس تقریب میں 90 مواد تخلیق کاروں کی 'سوشل میڈیا پروفیشنل پروگرام' اور 'فارس المحتوا' کے چوتھے گروپ کے حصے کے طور پر گریجویشن کی تقریب بھی منعقد بھی ہوئی۔ متاثر کن کہانیاں شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کہا کہ میڈیا معاشرے اور لوگوں کی امنگوں کا حقیقی آئینہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میڈیا کو دنیا کے علم، سائنس اور ٹیکنالوجیز سے باخبر رہنا چاہیے، اپنے تصورات اور آلات کو تیار کرنا چاہیے اور ہماری قومی اور ثقافتی کامیابیوں میں اپنے کردار کو مستحکم کرنا چاہیے۔ انہوں نے مواد کی تخلیق کی اہمیت کو ایک ایسے آلےکے طور پر اجاگر کیا جو متحدہ عرب امارات کی کہانی کو دنیا تک پہنچاتا ہے اور اس کی روایات، ثقافتی کارناموں اور اس کی نئی نسلوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو جو نظریات کو حقیقت میں بدلتا ہے اور انسانیت کی ترقی کو آگے بڑھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے مواد کے تخلیق کاروں کی مدد اور ڈیجیٹل میڈیا کے شعبے کو تبدیل کرنے کے لیے 150 ملین درہم مالیت کا فنڈ مختص کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ ہم نے ایک مستقل ہیڈ کوارٹر کے قیام کی بھی ہدایت کی جو سال بھر انہیں مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات تخلیقی صلاحیتوں میں ہماری جاری سرمایہ کاری سے ہم آہنگ ہیں جو نئی متاثر کن کہانیاں لکھیں گے جو عالمی سطح پر متحدہ عرب امارات کے بااثر میڈیا کی موجودگی میں اضافہ کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ بااثر میڈیا ماضی کی عکاسی کرتا ہے اور مستقبل کے لیے ایک تحریک فراہم کرتا ہے ۔ غیر معمولی مواقع کابینہ امور کے وزیر محمد القرقاوی نے کہاکہ مستقل اثر و رسوخ کے ہیڈ کوارٹر کا قیام شیخ محمد بن راشد المکتوم کے وژن کی عکاسی کرتا ہے جو کہ ڈیجیٹل میڈیا کے شعبے کو تبدیل کرنے میں مدد کرنے کے لیے مواد کے تخلیق کاروں، ہنرمندوں اور اختراع کاروں کی مدد کرتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ فنڈ مواد تخلیق کاروں کی مدد کے لیے وقف ہے جو ان کے لیے اپنی صلاحیتوں کو پورا کرنے، اپنے کاروبار کو بڑھانے اور اماراتی لوگوں کی کامیابیوں اور عزائم کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے غیر معمولی مواقع فراہم کرتا ہے۔ یہ کوششیں ڈیجیٹل مواد کے لیے عالمی دارالحکومت کے طور پر متحدہ عرب امارات کی پوزیشن کو مستحکم کریں گی۔ مواد تخلیق کار سپورٹ فنڈ متحدہ عرب امارات گورنمنٹ میڈیا آفس اور نیو میڈیا اکیڈمی کے درمیان ایک مستقل اثر و رسوخ کا ہیڈ کوارٹر قائم کرنا ہے جس کا مقصد سرفہرست اثر و رسوخ رکھنے والوں اور مواد کے تخلیق کاروں کو اکٹھا کرنا ہے، جس سے اعلیٰ مواد تخلیق کرنے اور پائیدار ترقی کے اہداف میں حصہ ڈالنے کے لیے بہترین ماحول فراہم کرنا ہے۔اس سے میڈیا کے پیشہ ور افراد بشمول مواد کے پروڈیوسر، ڈویلپرز اور پبلشرز اور سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والوں کو فائدہ پہنچے گا ۔ 150 ملین درہم کی مالیت کے ساتھ مواد کے تخلیق کاروں کو سپورٹ کرنے کے فنڈ کا مقصد انتہائی تخلیقی اور اثر انگیز مواد کی ترقی میں مدد کرنا، مواد کے تخلیق کاروں کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مدد کرنا اور متحدہ عرب امارات کی کہانی، اس کی کامیابیوں اور ثقافتی شراکت کو متعارف کرانے کے لیے عالمی منڈیوں میں داخل ہونا ہے۔ فنڈ کا مقصد نئے میڈیا میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا بھی ہے۔ ایک اعلی ممکنہ اور تیزی سے ترقی کرنے والا معاشی شعبہ، ماہرین اور علمی کی مدد سے مواد کے معیار کو بڑھانے کے لیے کہانی سنانے کی پرورش اور بااختیار بناتا ہے اور عصری مقامی مواد کی ترقی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے جو متحدہ عرب امارات کی مستقبل کی امنگوں کو پورا کرتا ہے اور اس کی حیثیت کو مزید مستحکم کرتا ہے۔ مستقل متاثر کن ہیڈ کوارٹر بہت ساری خدمات بشمول فلم بندی کے لیے ایک وقف شدہ اسٹوڈیو، کہانی سنانے کے کورسز، فوٹو گرافی، براڈکاسٹنگ اور پلیٹ فارم مینجمنٹ دیگر شعبوں میں پیش کرتا ہے۔ یہ گوگل اور فیس بک سمیت دنیا کے مشہور ناموں کے ساتھ مل کر تکنیکی مدد فراہم کرنے کے علاوہ اپنے خیالات اور مواد کو عملی جامہ پہنانے میں مہارت حاصل کرنے اور مؤثر مواد بنانے کے لیے مہارت اور تکنیک سیکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ 90 مواد تخلیق کاروں کی گریجویشن القرقاوی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات گورنمنٹ میڈیا آفس اور نیو میڈیا اکیڈمی کے اشتراک سے منعقد ہونے والے 'فارس المحتوا انکیوبیٹر پروگرام' کے چوتھے کورس میں'سوشل میڈیا پروفیشنل پروگرام' کے ایک حصے کے طور پر 90 مواد تخلیق کاروں نےگریجویشن میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ صدر عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان کی قیادت میں اور نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی ہدایات کے تحت متحدہ عرب امارات ورسٹائل بامعنی ڈیجیٹل مواد کی تخلیق کے لیے ایک عالمی مقام بن گیا ہے۔ انہوں نے حکومتوں اور ان کے لوگوں کے درمیان ایک جدید، جدید مواصلاتی ٹول کے طور پر ڈیجیٹل میڈیا کی اہمیت اور سماجی بیداری بڑھانے میں اس کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے حکومتی کاموں اور قوموں کے حکومتی رجحانات کو بڑھانے میں نئے میڈیا کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ القرقاوی نے کہا کہ ہمارا مقصد قومی اور عرب ہنرمندوں کو تربیت دے کر اس امید افزا شعبے کو ترقی دینا ہے جو قابل قدر اور افزودہ مواد پیش کر سک۔ ہمارا مشن صرف ٹیلنٹ کو اپنی طرف متوجہ کرنے تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں تربیت اور انہیں مستقبل کے رہنما بنانے کے لیے بااختیار بنانا شامل ہے۔ مقامی اور علاقائی طور پر تربیتی کورسز کی اہمیت اور مواد تخلیق کاروں کی نئی نسل کی حمایت میں ان کے کردار کی نشاندہی کرتے ہوئےالقرقاوی نے کہاکہ تربیتی کورسز کا مقصد اماراتی اور عرب نوجوانوں کو بااختیار بنانا اورانہیں فعال ہونے کے لیے ضروری آلات اور علم فراہم کرنا ہے۔ ترجمہ: ریاض خان