ابوظبی، 12جنوری ، 2024 (وام) ۔۔ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی دعوت پر صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان نے وائبرینٹ گجرات گلوبل سمٹ 2024کے دسویں ایڈیشن کے مہمان خصوصی کے طور پر 9 اور10 جنوری کو بھارت کی ریاست گجرات کا سرکاری دورہ کیا۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان کا ہندوستان میں خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے تعمیری بات چیت کی، جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی مضبوطی اور اپنے ممالک کے درمیان قریبی تعلقات اور دیرینہ اور مضبوط اسٹریٹجک شراکت داری کو تقویت دینے کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے نوٹ کیا کہ یہ عزت مآب شیخ محمد بن زاید کا گزشتہ آٹھ سال میں بھارت کا مجموعی طور پرچوتھا اور متحدہ عرب امارات کے صدر کے طور پر دوسرا سرکاری دورہ ہے۔ شیخ محمد بن زاید نے آخری بار 8 اور9 ستمبر 2023 کو نئی دہلی میں جی 20 لیڈرز سمٹ میں شرکت کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے سمٹ کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ اس دورے کے دوران انہوں نے سمٹ کے موقع پر ہندوستان-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری کے آغاز میں شرکت کی۔
دونوں فریقوں نے گزشتہ نو سالوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے متحدہ عرب امارات کے چھ دوروں پر روشنی ڈالی جس کا آخری دورہ دسمبر 2023 میں دبئی میں کوپ28 میں شرکت کے لیے ہوا تھا۔ دونوں رہنماؤں نے 2023 میں بھارت اور متحدہ عرب امارات کے اہم عالمی کرداروں بشمول G20 کی ہندوستان کی صدارت اور متحدہ عرب امارات کی کوپ28 کی صدارت پر تبادلہ خیال کیا۔ متحدہ عرب امارات نے بھارتی ایوان صدر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اسے G20 کی تاریخ میں سب سے زیادہ کامیاب اجلاس قرار دیا اور 2023 کے دوران G20 عمل اور کوپ28 کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے دونوں فریقوں کی کوششوں کو سراہا۔ متحدہ عرب امارات کو مہمان ملک کے طور پر مدعو کرتے ہوئے اور ہندوستانی فریق نے سربراہی اجلاس میں یو اے ای کی کلیدی شرکت کی تعریف کی۔
اس تقریب میں متحدہ عرب امارات کی شمولیت عالمی مسائل پر کثیر الجہتی تعاون اور بین الاقوامی ترجیحات کے لیے ملک کی ثابت قدمی کی واضح علامت تھی۔ بھارتی فریق نے یو اے ای کو کامیابی کے ساتھ کوپ28 کی میزبانی کرنے، کانفرنس کے ابتدائی مراحل میں ایکشن ایجنڈا کو اپنانے اور "یو اے ای اتفاق رائے" کے ساتھ اختتام پذیر ایک غیر معمولی کامیابی حاصل کرنے کے لیے مبارکباد پیش کی جو کہ ایک نئے دور کا آغاز کرنے کے لیے 198 فریقوں کا ایک تاریخی معاہدہ ہے۔ بھارتی فریق نے دبئی میں ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ پلینری کی رسمی افتتاحی تقریب میں خطاب کرنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کو دیئے گئے خصوصی اعزاز کے لئے متحدہ عرب امارات کا شکریہ بھی ادا کیا۔ متحدہ عرب امارات نے کوپ28 کی کامیابی میں تعاون اور تعاون کے لیے ہندوستان کی تعریف کی۔
بھارتی فریق نے بھی متحدہ عرب امارات کو یکم جنوری 2024 کو برکس گروپ میں شامل ہونے پر مبارکباد دی۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے گروپ میں شامل ہونے کے لئے ملک کی درخواست کی حمایت کرنے پر ہندوستان کی تعریف کی اور بھارت اور دیگر رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ برکس کے مشترکہ مقاصد دونوں فریقوں نے اہم نتائج کی فراہمی کے لیے برکس اور دیگر بین الاقوامی اور کثیر جہتی فورمز کے اندر مل کر کام جاری رکھنے کا عہد کیا۔
متحدہ عرب امارات نے اس بات پر زور دیا کہ ایک توسیعی برکس گروپ کا رکن بننا اس ملک کے امن کی حمایت اور دنیا بھر کے لوگوں اور قوموں کے فائدے اور فلاح و بہبود کے لیے کثیرالطرفہ پسندی کی قدر کو فروغ دینے کی خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے ہندوستان-یو اے ای تعلقات کا جائزہ لیا جسے 2017 میں عزت مآب شیخ محمد بن زاید کے دورہ ہندوستان کے دوران باضابطہ طور پر جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی طرف بڑھا دیا گیا تھا۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں حاصل ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ہندوستان۔ متحدہ عرب امارات کی شراکت داری گزشتہ سالوں میں نمایاں طور پر بڑھ رہی ہے اور پھیل رہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان نے مندرجہ ذیل امور میں تعاون کے معاہدوں میں شرکت کی۔
I. جدید صحت کی دیکھ بھال کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون پر مفاہمت کی یادداشت۔
II قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے تعاون پر مفاہمت کی یادداشت۔
III فوڈ پارک کی ترقی میں سرمایہ کاری کے تعاون پر مفاہمت کی یادداشت۔ چہارم ڈی پی ورلڈ اور حکومت گجرات کے درمیان مفاہمت کی یادداشت۔ غذائی تحفظ کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے زور دیا کہ انڈیا۔یو اے ای فوڈ پارک منصوبہ فوڈ سپلائی چینز کی بھروسے اور لچک کو فروغ دے گا اور متحدہ عرب امارات اور ہندوستان کے درمیان خوراک اور زراعت کی تجارت کو وسعت دے گا۔
دونوں ممالک ہندوستان میں دوسروں کے ساتھ ساتھ اس پروجیکٹ کو نافذ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو دونوں ممالک اور خطہ کے لیے غذائی تحفظ میں مزید اہمیت کا حامل ہوگا۔ دونوں رہنماؤں نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشت کی اہمیت کو تسلیم کیا جو توانائی کے منصوبوں کو نافذ کرنے کی خواہش کے ساتھ قابل تجدید توانائی میں موثر تعاون پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے مضبوط اقتصادیات کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں اطراف کی کوششوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ متحدہ عرب امارات گزشتہ دو سال کے دوران ہندوستان میں چوتھا سب سے بڑا سرمایہ کار ہے ۔ انہوں نے گجرات میں مالیاتی فری زون، گجرات انٹرنیشنل فنانس ٹیک سٹی (GIFT City) میں موجودگی قائم کرنے میں ابوظہبی انوسٹمنٹ اتھارٹی کی پیشرفت کا خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات دو طرفہ سرمایہ کاری کے بہاؤ کو مزید آسان بنائیں گے۔
دونوں رہنماؤں نے یکم مئی 2022 کو جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (CEPA) کے لاگو ہونے کے بعد سے ہندوستان-متحدہ عرب امارات تجارت میں مضبوط ترقی کا خیرمقدم کیا۔ نتیجہ کے طور پر متحدہ عرب امارات سال کے لئے ہندوستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
بھارت متحدہ عرب امارات کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بھی ہے۔ 2022-23 میں دو طرفہ تجارت 85 ارب ڈالر تک بڑھنے کے ساتھ رہنماؤں نے اس امید کا اظہار کیا کہ غیر تیل کی تجارت کا ہدف 100 ارب ڈالر تک حاصل کیا جا سکتا ہے جو کہ ہدف سال 2030 سے بہت پہلے ہے۔ عالمی اقتصادی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے ایک مستحکم اور لچکدار کثیرالطرفہ تجارتی نظام کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے 13ویں ڈبلیو ٹی او وزارتی کانفرنس کی اہمیت پر زور دیا جو فروری 2024 میں ابوظہبی میں منعقد ہو رہی ہے تاکہ ایک کامیاب نتیجہ حاصل کیا جا سکے۔
دونوں رہنماؤں نے تیل، گیس اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں توانائی کے شعبے میں دوطرفہ شراکت داری کو مزید بڑھانے کا عزم کیا۔ دونوں فریق گرین ہائیڈروجن، شمسی توانائی اور گرڈ کنیکٹیویٹی میں اپنے تعاون کو آگے بڑھائیں گے۔ دونوں ممالک نے توانائی کے میدان میں سرمایہ کاری بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
صحت کے شعبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے رہنماؤں نے تعاون کے لیے ایک باضابطہ فریم ورک قائم کرنے، سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور مہارت کے تبادلے کے ذریعے مسلسل صحت کے تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ جدید صحت کی دیکھ بھال میں سرمایہ کاری سے متعلق مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان صحت سے متعلق تعاون کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کی ویکسین اور دواسازی کی عالمی صحت کی سپلائی چین میں ایک قابل اعتماد متبادل بننے کی صلاحیت کو بھی تسلیم کیا۔ تیسرے ممالک میں صحت کے بڑھتے ہوئے انفراسٹرکچر میں تعاون کے مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں فریقوں نے کثیرالجہتی کی اہمیت اور ایک منصفانہ، قواعد پر مبنی عالمی نظم کو فروغ دینے کے لیے اجتماعی کارروائی پر زور دیا۔ بھارتی فریق نے یو اے ای کو 2022-23 کی میعاد کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب رکن کے طور پر اس کی کامیاب مدت کے لیے مبارکباد دی اور یو اے ای کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کی گئی کوششوں کی ستائش کی جس میں یو اے ای کی طرف سے لکھی گئی قرارداد 2720 کی منظوری بھی شامل ہے۔ غزہ میں انسانی بحران دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے کوششوں کو متحد کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا تاکہ بڑے پیمانے پر محفوظ، بلا روک ٹوک اور وسیع پیمانے پر انسانی رسائی کی اجازت دی جا سکے۔ دونوں رہنماؤں نے بھارت، متحدہ عرب امارات اور مشترکہ پڑوس میں خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے خطے میں سمندری سلامتی اور رابطے کو بڑھانے کے لیے دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔
انہوں نے دفاعی دوروں، تبادلوں، تجربات کے تبادلے، تربیت اور صلاحیت سازی کے ساتھ ساتھ سائبر سیکیورٹی میں پیشگی تعاون پر بھی اتفاق کیا۔ دونوں اطراف نے باہمی دلچسپی کے مختلف علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے لوگوں کے درمیان امن، اعتدال، بقائے باہمی اور رواداری کی اقدار کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی دونوں سطحوں پر دہشت گردی اور انتہا پسندی کو اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مسترد کرنے کے اپنے پختہ مؤقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سرحد پار دہشت گردی اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سمیت انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ میں انسداد دہشت گردی میں اپنا تعاون جاری رکھنے کا عہد کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے دور کے دوران اس سلسلے میں اپنے تعاون اور متعلقہ کوششوں کی تعریف کی جس میں 2022 میں ہندوستان اور 2023 میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے انسداد دہشت گردی کمیٹی کی کامیاب صدارت بھی شامل ہے۔ اکتوبر 2022 میں ممبئی اور نئی دہلی میں یو این ایس سی کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کی خصوصی میٹنگ کے دوران 'دہشت گردی کے مقاصد کے لیے نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے استعمال کے انسداد سے متعلق دہلی اعلامیہ' کو متفقہ طور پر اپنایا گیا۔
صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان نے اپنی اور اپنے وفد کی بھرپور مہمان نوازی پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بتایا کہ وہ فروری 2024 میں متحدہ عرب امارات کے اپنے ساتویں دورے کے منتظر ہیں۔
ترجمہ: ریاض خان