مرکزی بنک نےمانیٹری اور بینکنگ اعدادوشمارجاری کردیئے

ابوظبی، 16جنوری ، 2024 (وام) ۔۔ مرکزی بینک نے اعلان کیا ہےکہ منی سپلائی ایم ون اکتوبر 2023 کے آخر میں 799.3 ارب درہم سے نومبر 2023 کے آخر میں 797.4 ارب درہم تک 0.2% کم ہو گئی ہے۔ اس کی وجہ مانیٹری ذخائر میں 4.9 ارب درہم کی کمی تھی۔ نومبر 2023 کے دوران بینکوں کے باہر گردش میں کرنسی میں 3.0 ارب درہم کا اضافہ ہوا۔ منی سپلائی کی مجموعی ایم ٹواکتوبر 2023 کے آخر میں 1,922.3 ارب درہم سے نومبر 2023 کے آخر میں 1,935.4 ارب درہم تک 0.7 فیصد بڑھ گئی۔

یہ اضافہ ایم ٹو میں 15.0 ارب درہم اضافے کی وجہ سے ہوا جو کہ ایم ون کو کم کرتے ہوئے کم ہو گیا۔ منی سپلائی کی مجموعی ایم تھری میں بھی 0.5% اضافہ ہوا اور یہ اکتوبر 2023 کے آخر میں 2,376.7 ارب درہم سے نومبر 2023 کے آخر میں 2,388.6 ارب درہم ہو گیا۔ ایم تھری میں اضافہ ایم ٹو کی وجہ سے ہوا جو کہ 1.2 ارب درہم ڈپازٹ میں حکومتی کمی پر سایہ کرتا ہے۔

مانیٹری بیس میں 2.9 فیصد اضافہ ہوا اور یہ اکتوبر 2023 کے آخر میں 596.9 ارب درہم سے نومبر 2023 کے آخر میں 614.0 ارب درہم ہو گیا۔ بینک او ایف سیزکے کرنٹ اکاؤنٹس راتوں رات مرکزی بنک میں بینکوں کے ڈپازٹس میں 19.1% اور مانیٹری بلز میں جمع کرنے کے اسلامی سرٹیفکیٹس میں 1.1% اضافہ ہوا۔ مجموعی کریڈٹ اکتوبر 2023 کے آخر میں 1,974.2 ارب درہم سے 1.0% بڑھ کر نومبر 2023 کے آخر میں 1,994.5 ارب درہم ہو گیا۔ مقامی کریڈٹ میں 0.8فیصداور غیر ملکی کریڈٹ میں 2.8فیصد اضافے کی وجہ سے مجموعی کریڈٹ بڑھ گیا۔

ملکی قرضہ میں بالترتیب 5.0فیصد، 2.0فیصداور 6.0فیصد اضافے کی وجہ سے سرکاری شعبے(گورنمنٹ سے متعلقہ اداروں)، نجی شعبےاور غیر بینکنگ مالیاتی اداروں کو کریڈٹ میں اضافہ ہوا۔ بینک کے کل ڈپازٹس میں 0.5% کی کمی ہوئی اور اکتوبر 2023 کے آخر میں 2,455.4 ارب درہم سے کم ہو کر نومبر 2023 کے آخر میں 2,444.3 ارب درہم رہ گئی۔ کل بینک ڈپازٹس میں کمی غیر رہائشی ڈپازٹس میں 9.3فیصدکی کمی کی وجہ سے ہوئی جبکہ یڈنٹ ڈپازٹس میں 0.4فیصدکا اضافہ ہوا۔

نجی شعبے کے ذخائر میں 1.9فیصداضافے کی وجہ سے رہائشی ذخائر میں اضافہ ہوا۔ سرکاری شعبے کے ذخائر اور سرکاری شعبے (سرکاری متعلقہ اداروں) کے ذخائر میں بالترتیب 0.5فیصداور 7.9فیصدکی کمی واقع ہوئی اور غیر بینکنگ مالیاتی اداروں کے ذخائر مستحکم رہے۔

ترجمہ: ریاض خان