ابوظبی،28 جنوری ، 2024 (وام) ۔۔محمد بن زاید یونیورسٹی فار ہیومینٹیز کے فلسفیانہ مطالعاتی مرکز نے فلسفہ پر اپنی دوسری بین الاقوامی کانفرنس کا اعلان کیا ہے۔ "فلسفہ اور نظریاتی اور سماجی ترقی کا چیلنج" کے عنوان سے یہ تقریب 6 سے 7 فروری تک جاری رہے گی اور اس میں دنیا بھر کے ممتاز مفکرین اور ماہرین تعلیم اکھٹے ہونگے۔ 16 ممالک کی 35 یونیورسٹیوں اور اداروں سے وابستہ تقریباً 62 محققین دو دنوں کے دوران 8 سیشنز میں اپنا کام پیش کریں گے۔
تقریباً 56 تحقیقی مقالے مرکزی تھیم کے مختلف پہلوؤں سے نمٹیں گے، بصیرت انگیز بات چیت کو فروغ دیں گے اور نقطہ نظر کو وسیع کریں گے۔ یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر خلیفہ مبارک الظہری نے معاشرے کے اندر فلسفہ، اخلاقیات اور علم کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وہ تعلیمی اداروں میں فلسفیانہ مطالعات کے اہم کردار کو اجاگر کرتا ہے، ان کی ترقی، اختراع اور تجدید کی صلاحیت پر زور دیتا ہے۔ آج کی دنیا میں ڈاکٹر الظہیری نے دلیل دی کہ اخلاقی اقدار اور علم پر ایک نئی توجہ مضبوط افراد، ترقی پذیر قوموں اور سب کے لیے بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے اہم ہے۔
یہ کانفرنس فلسفیانہ مطالعات پر نظر ثانی اور نئی شکل دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے جس سے وہ ان عظیم مقاصد کے لیے بامعنی تعاون کر سکیں۔ محمد بن زاید یونیورسٹی فار ہیومینٹیز نے ابوظہبی کی ایگزیکٹو کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک ہدایت کے حصے کے طور پر فلسفیانہ تحقیق کے شعبے میں ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا مرکز برائے فلسفیانہ مطالعہ قائم کیا ہے۔
مرکز ابوظہبی 2030 اور صلاحیت کی تعمیر، فکری اور فلسفیانہ حصول اور رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کو مستحکم کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے اہداف اور وژن کو حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ مرکز کو یہ بھی ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ ہیومینٹیز کو مطالعہ اور تعلیمی پروگرام کے شعبے کے طور پر ترقی دینے میں یونیورسٹی کے وژن کو بڑھانے میں مدد کرے۔
ترجمہ: ریاض خان