دبئی، 26 مارچ، 2024 (وام) ۔۔ عالمی حکمت عملی کنسلٹنسی، رولینڈ برجر میں مشرق وسطیٰ میں مالیاتی خدمات کی سربراہ سومترا سہگل نے کہا ہےکہ یو اے ای بینک کی شاخوں کی آمدنی خطے میں سب سے زیادہ ریٹیل خدمات کے لیے فی برانچ 18.6 ملین ڈالرہے۔
سومترا سہگل نے امارات نیوز ایجنسی (وام) کو دیئے گئے بیان میں کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی نے خلیجی بینکوں کو تین سالوں کے دوران اپنے بینکوں کی شاخوں کی تعداد 328 تک کم کرنے کے قابل بنایا ہے کیونکہ خلیجی ممالک میں بینکوں کی شاخوں کی تعداد 2019 کے آخر میں 4,067 سے کم ہوکر2022 کے آخر میں 3,739 ہوگئی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے بینک 2019 سے لے کر 2022 کے آخر تک ڈیجیٹل تبدیلی کی مدد سے سب سے زیادہ شاخوں کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جن کو ضم اور کم کیا گیا کیونکہ شاخوں کی تعداد میں 157 شاخوں کی کمی واقع ہوئی۔
سعودی عرب 82 شاخیں، بحرین کی 57 شاخیں، قطر میں 20 شاخیں اور کویت میں 20 شاخیں جبکہ عمانی بینکوں نے اپنے نیٹ ورک میں 8 شاخوں کا اضافہ کیا۔ سہگل نے مزید کہاکہ متحدہ عرب امارات پچھلے تین یا چار سالوں میں ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل تبدیلی پر انحصار کرتے ہوئے بینکوں کی شاخوں کی تعداد کو کم کرنے میں سرفہرست ممالک میں سے ایک رہا ہے اور اب بھی برانچوں میں 10 سے 15 فیصد تک کمی کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک میں بینک گزشتہ چند سالوں کے دوران ڈیجیٹل کسٹمرز کے درمیان رابطے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ سے اپنی برانچوں میں اوسطاً 10 فیصد تک کمی کر رہے ہیں۔ بینک کی شاخوں کا مقصد رہن کے حصول جیسے پیچیدہ معاملات کی طرف منتقل ہو گیا ہے کیونکہ سادہ لین دین کو ڈیجیٹل طور پر مکمل کرنا آسان ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک کے بینکنگ شعبےمیں ڈیجیٹل تبدیلی بینکوں اور صارفین دونوں کے لیے ضروری ہے۔
صارفین ڈیجیٹل بینکنگ کے حق میں ہیں، جبکہ بینک اسے آپریشنل اخراجات کو کم کرکے کسٹمر سروس اور منافع کو بڑھانے کے طریقے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ جی سی سی میں بینک شاخوں کی لاگت زیادہ ہے جس کی سالانہ لاگت تقریباً 14.8 ارب ڈالر تک پہنچ جاتی ہے۔
انہوں نے دلیل دی ہے کہ برانچوں کو ضم کرکے، ان کی تعداد کو کم کرکے اور ڈیجیٹائزیشن کو اپنانے میں تیزی لاکر جی سی سی بینک برانچ کے اخراجات میں سالانہ 3 ارب ڈالرسے زیادہ بچا سکتے ہیں۔ سہگل نے خلیجی خطے میں شاخوں کو مزید مستحکم کرنے کے امکان پر تبادلہ خیال کیا جس سے آنے والے سالوں میں شاخوں کی کل تعداد 623 تک کم ہو جائے گی۔ اس میں متحدہ عرب امارات میں اضافی 80 شاخیں شامل ہیں جو کہ بینکنگ کے شعبے میں ڈیجیٹل اور تکنیکی تبدیلی میں سرکردہ ممالک میں سے ایک ہے۔ متحدہ عرب امارات نے حالیہ برسوں میں پہلے ہی اس شعبے میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
اماراتی بینک برانچ نیٹ ورک ریٹیل سیکٹر میں پیداواریت یا آمدنی میں سرفہرست ہے کیونکہ 2019 کے آخر میں اس کی سطح کے مقابلے میں 27 فیصد اضافے کے بعد فی ریٹیل برانچ کی آمدنی تقریباً 18.6 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔
ترجمہ: ریاض خان