ابوظہبی، 5 نومبر، 2024 (وام) -ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی (ادنوک) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور گروپ سی ای او ڈاکٹر سلطان بن احمد الجابر کے مطابق مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے تیزی سے عروج نے دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنیوں کو قابل تجدید توانائی میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے ایک بڑی ترغیب دی ہے۔
فنانشل ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ڈاکٹر الجابر نے کہا کہ اس موقع کا حجم تقریبا 18 ماہ پہلے ہی بہت واضح ہوا جب چیٹ جی پی ٹی نے آغاز کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت کی زبردست ترقی تیل کے گروپوں کو اپنے قابل تجدید کاروبار پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کرے گی۔
ڈاکٹر الجابر نے زور دے کر کہا کہ بڑی ٹیک کمپنیوں نے اپنے مصنوعی ذہانت کے ڈیٹا سینٹرز کے لئے گرین انرجی کا استعمال کرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ وہ اپنے خالص صفر اہداف کو پورا کرسکیں۔"ہمیں ایک ایسے ماڈل کی ضرورت ہے جو توانائی کی تمام شکلوں کو ایک ساتھ ضم کرے۔ ہمیں مزید قابل تجدید توانائی کی ضرورت ہوگی۔"
ڈاکٹر الجابر نے بیٹری اسٹوریج ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ وقفے وقفے سے ذرائع سے قابل تجدید توانائی کو بیس لوڈ پاور میں تبدیل کیا جاسکے۔ ڈاکٹر الجابر نے کہا کہ ہمیں ایک پل کے طور پر گیس کی ضرورت ہے، اور کچھ مقامات پر، ہمیں جوہری توانائی کی ضرورت ہوگی۔