دبئی، 13 جنوری، 2025 (وام) --نائب صدر، وزیر اعظم، اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم نے آج زعبیل پیلس، دبئی میں فن لینڈ کے وزیر اعظم پیٹیری اورپو سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان کئی اہم شعبوں میں تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، تاکہ مشترکہ ترقیاتی اہداف کو آگے بڑھایا جا سکے۔
شیخ محمد بن راشد نے فن لینڈ کے ساتھ پانچ دہائیوں پر محیط سفارتی تعلقات پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے نئے مواقع کی تلاش پر زور دیا۔
شیخ محمد نے تعلیم، صحت، سرکلر اکانومی، ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، قابل تجدید توانائی، خلا، اور ٹیلی کمیونیکیشن جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو مراعات اور حمایت فراہم کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، تاکہ شراکت داری کے دائرہ کار کو وسعت دی جا سکے۔
شیخ محمد نے ان فنش کمپنیوں کے لیے متحدہ عرب امارات کی حمایت کا اعادہ کیا جنہوں نے ملک کو اپنا علاقائی مرکز بنایا ہے، اور مزید فنش کاروباروں کو خطے میں اپنے آپریشنز قائم کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات آنے کی دعوت دی۔
وزیر اعظم پیٹیری اورپو نے یو اے ای کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینے میں دلچسپی ظاہر کی، جو خلیج میں فن لینڈ کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کی ترقیاتی کامیابیوں اور خطے اور بین الاقوامی سطح پر انسانی ہمدردی اور ترقی کے شعبوں میں اس کے نمایاں کردار کو سراہا۔
ملاقات میں متحدہ عرب امارات کے کاروباری اداروں اور سرمایہ کاروں کے لیے متعدد فوائد، جیسے عالمی معیار کا انفراسٹرکچر، جدید قانون سازی، اور پرکشش اقتصادی مراعات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ان عوامل نے متحدہ عرب امارات کو سیاحت، تجارت، مالی خدمات، اور لاجسٹکس کے اہم شعبوں میں ایک نمایاں علاقائی مرکز کے طور پر مضبوط کیا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی ترقیات پر تبادلہ خیال کیا اور امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے تعاون کو مزید بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
اس ملاقات میں وزیر برائے کابینہ امور محمد القرقاوی، وزیر مملکت برائے بین الاقوامی تعاون رییم بنت ابراہیم الہاشمی، وزیر معیشت عبداللہ بن طوق المری، ڈائریکٹر جنرل دبئی رولر کورٹ محمد ابراہیم الشیبانی، اور یو اے ای کی فن لینڈ میں سفیر آمنہ محمود فكری نے بھی شرکت کی۔