متحدہ عرب امارات اور ازبکستان کے صدور کی ملاقات: پائیداری اور تعاون کو فروغ دینے پر زور

ابوظہبی، 15 جنوری، 2025 (وام) --صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان اور ازبکستان کے صدر شوکت مرزیایوف نے آج ابوظہبی کے قصر الشاطی میں ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور باہمی دلچسپی کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔

صدر مرزیایوف، جو اس وقت ابوظہبی سسٹین ایبلٹی ویک میں شرکت کے لیے متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر ہیں۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، قابل تجدید توانائی، ماحولیاتی تحفظ، اور پائیداری کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے مواقع پر بات کی۔ انہوں نے پائیدار اقتصادی ترقی کے مشترکہ ویژن کو اجاگر کیا، جو دونوں اقوام کے عوام کے مفادات اور فائدے کو یقینی بناتا ہے۔

ابوظہبی پائیداری ہفتہ کے ایجنڈے میں شامل موضوعات پر بھی روشنی ڈالی گئی، جن کا مقصد پائیداری کے چیلنجز پر بین الاقوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔ یہ تقریب خاص طور پر موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم مسئلے پر خیالات اور مہارتوں کے تبادلے اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون کو فروغ دینے کا ایک عالمی پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔

دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور سلامتی، استحکام، اور امن کو فروغ دینے کے لیے عالمی کوششوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ترقی، پائیدار ترقی، اور آئندہ نسلوں کے روشن مستقبل کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

عزت مآب شیخ محمد بن زاید نے ازبکستان کے صدر کو ابو ظہبی پائیداری ہفتہ میں شرکت کی دعوت قبول کرنے پر شکریہ ادا کیا اور ازبکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے یو اے ای کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ای-ازبکستان تعلقات اعتماد، باہمی احترام، اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں، اور ان میں خاص طور پر پائیداری، معیشت، اور سرمایہ کاری جیسے شعبوں میں ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔

عزت مآب نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں یو اے ای اور ازبکستان کے درمیان تعاون اور اس شعبے میں اہم منصوبوں اور سرمایہ کاری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے کثیر الجہتی بین الاقوامی تعاون کی حمایت میں یو اے ای کے عزم کا اعادہ کیا۔

صدر مرزیایوف نے پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات کو متنوع بنانے، خاص طور پر سرمایہ کاری، معیشت، اور ترقی کے شعبوں میں ازبکستان کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے پائیدار ترقی کے لیے دونوں اقوام کے مشترکہ ویژن کو اجاگر کیا۔