ڈیووس میں اماراتی وفد کی ورلڈ اکنامک فورم کے بانی کلاوس شواب سے ملاقات

ڈیووس، 22 جنوری 2025 (وام) – دبئی کلچر اینڈ آرٹس اتھارٹی کی چیئرپرسن، عزت مآب شیخہ لطیفہ بنت محمد بن راشد المکتوم کی قیادت میں اماراتی وفد نے ورلڈ اکنامک فورم کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین پروفیسر کلاوس شواب سے ڈیووس میں فورم کے 55ویں سالانہ اجلاس کے دوران ملاقات کی۔

ملاقات میں عالمی چیلنجز کے حل کے لیے جدید اور پائیدار حکمت عملیوں کے ذریعے بین الاقوامی تعاون کے لیے متحدہ عرب امارات کے عزم کو دہرایا گیا۔

امارات کا مستقبل کا وژن اور عالمی اثرات
شیخہ لطیفہ نے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان اور نائب صدر، وزیر اعظم، اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم کی قیادت میں متحدہ عرب امارات کے مستقبل کے وژن پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ، "شیخ محمد بن زاید اور شیخ محمد بن راشد کی قیادت میں متحدہ عرب امارات کا مستقبل کا وژن عالمی اثر و رسوخ کو مضبوط کرنے پر مرکوز ہے۔ ہمارا ورلڈ اکنامک فورم کے ساتھ دیرینہ شراکت داری اہم ترقی کو آگے بڑھانے کی مثال ہے۔"

متحدہ عرب امارات کی ورلڈ اکنامک فورم کے ساتھ شراکت داری میں اہم اقدامات شامل ہیں، جیسے گلوبل فیوچر کاؤنسلز کا سالانہ اجلاس، جو اہم عالمی چیلنجز کے حل کے لیے حکمت عملی تیار کرنے پر مرکوز ہے۔ امارات نے فورم کے ایجنڈے کو پائیداری، تکنیکی جدت، اور اقتصادی تبدیلی کے شعبوں میں آگے بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

شیخہ لطیفہ نے پائیدار ترقی کے حصول میں ثقافت اور تخلیقی صلاحیتوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ، "ثقافت اور جدت پائیدار ترقی کے لیے امارات کی حکمت عملی کا مرکز ہیں۔ ہم ان صلاحیتوں کے ذریعے عالمی ترقی کو تحریک دینے اور بامعنی اثر ڈالنے کے لیے پرعزم ہیں۔"

ملاقات میں اماراتی وفد نے عالمی مسابقت، اقتصادی لچک، اور ماحولیاتی پائیداری کو فروغ دینے میں اپنے ملک کی کوششوں کو اجاگر کیا۔ دبئی کی ثقافتی اور تخلیقی صنعتوں میں قیادت اور جدت کے ذریعے ماحولیاتی تبدیلی اور تکنیکی ترقی جیسے چیلنجز کا سامنا کرنے کی صلاحیت پر روشنی ڈالی گئی۔

ڈیووس 2025 میں متحدہ عرب امارات کی نمائندگی کرتے ہوئے 100 سے زائد سرکاری اور نجی شعبے کے رہنماؤں نے عالمی سطح پر ملک کی فعال شمولیت کو ظاہر کیا۔ یہ وفد متحدہ عرب امارات کے عالمی شراکت دار کے طور پر کردار کو تقویت دیتا ہے اور پائیدار اور شمولیتی عالمی مستقبل کی تشکیل کے لیے اپنی بصیرت پر مبنی اقدامات کو نمایاں کرتا ہے۔