نیویارک، 27 جنوری، 2025 (وام) -- یونیسف نے غزہ کی پٹی میں بچوں کے لیے امدادی سامان اور خدمات کی تقسیم تیز کر دی ہے، جس کے تحت طویل انتظار کے بعد ہونے والے جنگ بندی کے پہلے ہفتے میں 350 سے زائد ٹرک داخل ہوئے ہیں۔
یونیسف کے جاری کردہ بیان کے مطابق، یہ ٹرک پانی، صفائی کی کٹس، غذائی قلت کے علاج، گرم کپڑوں، ترپالوں اور دیگر ضروری انسانی امداد سے بھرے ہوئے ہیں۔ یہ سامان غزہ کی پٹی کے شمالی اور جنوبی کراسنگ پوائنٹس سے داخل ہو کر شراکت دار تنظیموں کے ذریعے ضرورت مند خاندانوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔
غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ سے زائد افراد، جن میں نصف تعداد بچوں کی ہے، بنیادی ضروریات کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں، جن میں صاف پانی اور صفائی، خوراک اور طبی سہولیات شامل ہیں۔ انفراسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے، جس سے کئی اسکول، اسپتال، اور مکانات تباہ ہو چکے ہیں۔
یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر، کیتھرین رسل نے کہاکہ، "ہماری ٹیم کے ارکان دن رات کام کر رہے ہیں تاکہ انتہائی ضروری انسانی امداد فراہم کی جا سکے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں جنگ بندی سے قبل آپریشنل چیلنجز یا پابندیوں کی وجہ سے رسائی ممکن نہیں تھی۔"
کیتھرین رسل کے مطابق یونیسف کی ٹیموں کو ایسے بچے مل رہے ہیں جنہیں انتہائی مدد کی ضرورت ہے۔ جنگ بندی نے کچھ ریلیف فراہم کی ہے، لیکن خاندان ان علاقوں میں واپس جا رہے ہیں جو مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ ان کے جسمانی اور جذباتی زخم گہرے ہیں۔