ابوظہبی، 5 فروری 2025 (وام) – متحدہ عرب امارات نے علاقائی امن و استحکام کے عزم اور فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی تاریخی اور مستقل پوزیشن کی توثیق کی ہے۔ امارات نے فلسطین-اسرائیل تنازع کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا، جو ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے ممکن ہو، کیونکہ ملک کا مؤقف ہے کہ علاقائی استحکام صرف دو ریاستی حل کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں درپیش بڑے چیلنجز اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ مذاکرات اور سفارتی ذرائع کو ترجیح دی جائے اور جامع امن عمل کی حمایت کے لیے علاقائی و بین الاقوامی سطح پر کوششیں تیز کی جائیں۔ متحدہ عرب امارات مسلسل عالمی برادری سے مطالبہ کرتا رہا ہے کہ وہ اس طویل عرصے سے جاری تنازع کے بنیادی اسباب پر توجہ دے اور ایک منصفانہ اور دیرپا حل تلاش کرے، تاکہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں دونوں کے لیے پائیدار امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ متحدہ عرب امارات فلسطینی عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی اور جبری نقل مکانی کی کسی بھی کوشش کو قطعی مسترد کرتا ہے۔ وزارت نے مزید زور دیا کہ بستیوں کی تعمیر کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے، کیونکہ یہ اقدامات علاقائی استحکام کے لیے خطرہ اور امن و بقائے باہمی کے مواقع کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
وزارت نے اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے غیر قانونی اقدامات کے خاتمے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
امارات نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تنازع کے دائرہ کار کو مزید بڑھنے سے روکنا ضروری ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد اولین ترجیح انتہا پسندی، کشیدگی اور تشدد کے خاتمے، تمام شہریوں کے تحفظ، اور فوری، محفوظ اور مستقل انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا ہونی چاہیے۔