ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025: دبئی میں عالمی رہنماؤں کی شرکت، مستقبل کے حکومتی ڈھانچے پر تبادلہ خیال

دبئی، 5 فروری 2025 (وام) – ورلڈ گورنمنٹس سمٹ آرگنائزیشن نے ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 کے لیے ایک جامع ایجنڈا متعارف کرایا ہے، جو 11 سے 13 فروری تک دبئی میں منعقد ہوگا۔ اس سال کی سمٹ "مستقبل کی حکومتوں کی تشکیل" کی تھیم کے تحت منعقد کی جا رہی ہے۔

ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 میں عالمی سطح پر ہونے والی بڑی تبدیلیوں، ان سے جُڑے مواقع اور چیلنجز پر گفتگو کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، یہ سمٹ حکومتی کارکردگی میں بہتری اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرے گی، تاکہ عالمی ترقی اور خوشحالی کو تیز تر کیا جا سکے۔

یہ سمٹ ریکارڈ بین الاقوامی شرکت کا مشاہدہ کرے گی، جس میں 30 سے زائد سربراہانِ مملکت و حکومت، 140 ممالک کے سرکاری وفود، 80 سے زیادہ بین الاقوامی و علاقائی تنظیموں اور عالمی اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ، سمٹ میں نامور دانشوروں، عالمی ماہرین اور 6,000 سے زیادہ شرکاء کی شرکت متوقع ہے۔

محمد القرقاوی، وزیر برائے کابینہ امور اور ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے چیئرمین نے کہا کہ یہ سمٹ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان اور وزیرِاعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم کی مستقبل کی حکومتوں کو مزید مؤثر اور فعال بنانے کی وژن کا عکاس ہے۔

انہوں نے کہاکہ، "دنیا تیزی سے تبدیلی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے، جہاں حکومتوں کو مزید لچکدار اور مؤثر بننے کی ضرورت ہے۔ اس سمٹ کا مقصد ایک ایسا عالمی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے جہاں مستقبل کی تیاری، جدید حل اور بین الاقوامی شراکت داری پر توجہ دی جا سکے۔"

اس سال کے ورلڈ گورنمنٹس سمٹ میں متعدد عالمی رہنما، پالیسی ساز اور ماہرین شرکت کریں گے۔ کلیدی خطابات انڈونیشیا کے صدر پروبوا سبیانتو، پولینڈ کے صدر آندریج ڈوڈا اور سری لنکا کے صدر انورا کمارا دیسانائیکے دیں گے۔ بوسنیا اور ہرزیگووینا کی صدر جیلجکا سِوِیجانویچ حکومتی تجربات کے تبادلے کے فورم میں دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ شریک ہوں گی۔ اسی طرح، کویت کے وزیرِاعظم شیخ احمد عبداللہ الاحمد الصباح، لاؤس کے وزیرِاعظم سونیکسائے سپھانڈونے اور پاکستان کے وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی رہنما بھی اس اہم اجلاس میں شرکت کریں گے۔

سمٹ کے دوران عالمی معیشت، ٹیکنالوجی اور حکمرانی پر اہم مباحثے بھی منعقد ہوں گے۔ مڈغاسکر کے صدر اینڈری راجولینا "مستقبل کے سیاحت کے چیلنجز" پر ایک سیشن کی قیادت کریں گے، جبکہ ترکی، پرتگال اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے معیشت "اقتصادی اتحاد اور عالمی اثر و رسوخ" کے موضوع پر تبادلہ خیال کریں گے۔ مصنوعی ذہانت کے حوالے سے ایک خصوصی سیشن میں ورلڈ اکنامک فورم کے چیئرمین پروفیسر کلاوس شواب شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ، ایلون مسک اور آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا کے ساتھ خصوصی مکالمے بھی اس سمٹ کا حصہ ہوں گے۔

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈری ازولے اور متحدہ عرب امارات کے وزیرِ ثقافت سالم بن خالد القاسمی کے ساتھ "بحرانوں کے بعد شہروں کی بحالی" کے موضوع پر سیشن ہوگا۔ اسی طرح، برطانیہ کے سابق وزیرِاعظم ٹونی بلیئر اور اوریکل کے شریک بانی لیری ایلیسن "حکومتوں کے لیے ٹیکنالوجی کا ازسرِنو تصور" پر تبادلہ خیال کریں گے۔ مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی کے اثرات پر گفتگو کے لیے گوگل کے سی ای او سندر پچائی اور متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے مصنوعی ذہانت عمر سلطان العلماء بھی ایک اہم مکالمے میں شرکت کریں گے۔

ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے آخری دن مختلف اہم فورمز کا انعقاد ہوگا، جن میں ماحولیاتی تبدیلی فورم، ورلڈ ہیلتھ فورم، اور ورلڈ گورنمنٹ لاء میکنگ فورم شامل ہیں۔ یہ تمام سیشنز اور مباحثے عالمی رہنماؤں، ماہرین اور پالیسی سازوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کریں گے جہاں مستقبل کی حکومتوں کے چیلنجز اور مواقع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے گا۔