ابوظہبی، 8 فروری 2025 (وام) – متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق اشتعال انگیز اور قابلِ مذمت بیانات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ امارات نے ان بیانات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
وزیرِ مملکت، خلیفہ بن شاہین المرر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور مملکت کی سلامتی، استحکام اور خودمختاری کے خلاف کسی بھی خطرے کو مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی خودمختاری ایک ناقابلِ تسخیر "ریڈ لائن" ہے، جسے کوئی بھی ملک پامال نہیں کر سکتا۔
وزیرِ مملکت نے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق اور کسی بھی جبری بے دخلی کے اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بستیوں کی تعمیر کو فوری طور پر روکا جائے، کیونکہ یہ خطے کے استحکام کے لیے خطرہ اور امن و بقائے باہمی کے امکانات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
خلیفہ المرر نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سمیت بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے ایسے غیر قانونی اقدامات کا خاتمہ یقینی بنائے، جو بین الاقوامی قانون کے منافی ہیں۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ متحدہ عرب امارات فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی تاریخی اور مستقل پالیسی پر قائم ہے اور ایک مستقل سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیتا ہے، جس میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہو۔ امارات کا ماننا ہے کہ خطے میں پائیدار استحکام صرف دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔