شیخ محمد بن زاید اور شیخ محمد بن راشد کا ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے معزز مہمانوں کا خیرمقدم

دبئی، 10 فروری، 2025 (وام) --متحدہ عرب امارات کے صدر، عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان اور نائب صدر، وزیر اعظم، اور دبئی کے حکمران، عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم نے ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 میں شرکت کرنے والے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ یہ سربراہی اجلاس "مستقبل کی حکومتوں کی تشکیل" کے موضوع کے تحت 11 سے 13 جنوری تک دبئی میں منعقد ہو رہا ہے۔ ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 میں 30 سے زائد سربراہان مملکت و حکومت، 80 سے زائد بین الاقوامی اور علاقائی تنظیمیں، 140 حکومتی وفود اور 6,000 سے زائد مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔

شیخ محمد بن زاید النہیان نے اس موقع پر کہا کہ متحدہ عرب امارات ہمیشہ عالمی تعاون کی حمایت کرتا رہے گا، تاکہ مختلف عالمی برادریوں کے ترقیاتی اہداف کو پورا کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوششیں اس پختہ یقین پر مبنی ہیں کہ عالمی خوشحالی اور ترقی مشترکہ کاوشوں کے ذریعے ہی ممکن ہے، جو استحکام اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ایک متحدہ وژن کی طرف گامزن ہوں۔

متحدہ عرب امارات کے صدر نے کہاکہ، "ہم دنیا بھر کے رہنماؤں اور حکومتوں کو متحدہ عرب امارات میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ ورلڈ گورنمنٹس سمٹ ایک ایسا عالمی پلیٹ فارم ہے جو مکالمے اور نظریات کے تبادلے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتا ہے، خاص طور پر اس وقت جب دنیا کو درپیش چیلنجز اجتماعی کاوشوں کے بغیر حل نہیں کیے جا سکتے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "دنیا باہم مربوط ہے، اور موجودہ عالمی تبدیلیاں ہم سب پر اثر انداز ہوں گی۔ ترقی کے بے شمار مواقع موجود ہیں، اور ہماری اجتماعی طاقت ہمارے اتحاد، مشترکہ وژن، اور مشترکہ کوششوں میں مضمر ہے، تاکہ سب کے لیے پائیدار اور مساوی ترقی حاصل کی جا سکے۔"

شیخ محمد بن راشد المکتوم نے متحدہ عرب امارات کے مثبت اور نتیجہ خیز عالمی مکالمے کے فروغ میں اہم کردار پر روشنی ڈالی اور کہاکہ "ورلڈ گورنمنٹس سمٹ میں بڑھتی ہوئی عالمی شرکت اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ یہ ایک ایسا ممتاز عالمی فورم بن چکا ہے، جہاں حکومتیں تاریخی اور دوررس تبدیلیوں کے وقت مستقبل کی حکمت عملی تشکیل دیتی ہیں۔"

انہوں نے مزید بتایاکہ، "دنیا میں جو تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، وہ بے حد تیز رفتار، وسیع اور ہمہ گیر ہیں۔ حکومتوں کو مزید تیار، متحرک اور لچکدار ہونا ہوگا۔ ورلڈ گورنمنٹس سمٹ حکومتوں کو ایک متحدہ اور منفرد عالمی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، جہاں وہ ترقی، خوشحالی، اور جامع ترقی کی راہ متعین کر سکتے ہیں، تاکہ بدلتی ہوئی عالمی صورتحال سے ہم آہنگ رہ سکیں۔"

اس سال کے ایڈیشن میں 200 سے زائد مکالماتی اور انٹرایکٹو سیشنز ہوں گے، جن میں 300 سے زائد ممتاز مقررین شرکت کریں گے۔ 30 سے زائد وزارتی اجلاس اور گول میز مباحثے منعقد ہوں گے، جن میں 400 سے زائد وزراء شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ، سمٹ کے بین الاقوامی علمی شراکت داروں، تھنک ٹینکس، اور تعلیمی و تحقیقی اداروں کے تعاون سے 30 اسٹریٹجک رپورٹس جاری کی جائیں گی۔

ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 میں 21 عالمی فورمز کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جو مختلف کلیدی شعبوں میں حکمت عملیوں کی تشکیل اور مستقبل کے منصوبے بنانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ یہ فورمز بین الاقوامی تنظیموں، عالمی ٹیکنالوجی اداروں، اور بڑی کمپنیوں کے تعاون سے منعقد کیے جا رہے ہیں۔

سمٹ کے دوران متعدد وزارتی اجلاس اور اعلیٰ سطحی ملاقاتیں ہوں گی، جن میں سربراہان مملکت، حکومتی عہدیداران، بین الاقوامی تنظیموں کے رہنما، ماہرین، اور نجی شعبے کے نمائندے شرکت کریں گے۔ ان اجلاسوں کا مقصد عالمی تعاون کو فروغ دینا، مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید حل تلاش کرنا، اہم مواقع کی نشاندہی کرنا، اور حکومتوں کے اگلے دور کو متاثر کرنے والی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔

ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 میں مؤثر طرز حکمرانی اور احتساب، مستقبل کی مالیاتی حکمت عملی اور عالمی معیشت، ماحولیاتی تبدیلی، بحران کے حل، اور پائیدار شہر، انسانی فلاح و بہبود اور استعداد کار میں اضافہ، عالمی صحت کے شعبے میں تبدیلیاں اور ابھرتی ہوئی صنعتیں اور مستقبل کی ٹیکنالوجی جیسے چھ مرکزی موضوعات شامل ہیں۔

سمٹ کے دوران متعدد بین الاقوامی ایوارڈز بھی دیے جائیں گے، جو عالمی سطح پر بہتر مستقبل کی تعمیر میں نمایاں کردار ادا کرنے والے افراد اور اداروں کو تسلیم کرنے کے لیے پیش کیے جاتے ہیں۔ ان میں بہترین وزیر کا عالمی ایوارڈ (PwC کے تعاون سے)، کری ایٹو گورنمنٹ انوویشن ایوارڈ، بہترین حکومتی ایپلیکیشنز کا عالمی ایوارڈ، گلوبل گورنمنٹ ایکسیلنس ایوارڈ اور دنیا کے بہترین استاد کا ایوارڈ (ورکی فاؤنڈیشن کے تعاون سے)شامل ہیں۔

سمٹ کے دوران "گلوبل منسٹرز سروے" بھی متعارف کرایا جائے گا، جس میں دنیا بھر کے وزراء کو مدعو کیا جائے گا کہ وہ عالمی سطح پر درپیش اہم مسائل پر اپنی بصیرت فراہم کریں اور ان کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔