دبئی، 11 فروری 2025 (وام) – مالدیپ کے وزیر برائے سیاحت و ماحولیات، تھورِیق ابراہیم نے ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کو سیاحت اور ماحولیاتی پائیداری کے شعبوں میں حکومتوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے درمیان خیالات اور مہارت کے تبادلے کا ایک اہم عالمی پلیٹ فارم قرار دیا۔
دبئی میں جاری ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کے پہلے دن، امارات نیوز ایجنسی (وام) سے گفتگو کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ سمٹ ماحولیاتی مسائل پر روشنی ڈالنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے، خاص طور پر چھوٹے جزیرے والے ممالک کے لیے، جو موسمیاتی تبدیلی اور سمندری سطح میں اضافے جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مالدیپ، جو موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، اس سمٹ میں اپنی شرکت کو عالمی تعاون کے فروغ اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے، تاکہ پائیدار سیاحت کو فروغ دیا جا سکے۔
وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ مالدیپ کو درپیش ماحولیاتی چیلنجز کے حل کے لیے جدید حل اور مضبوط شراکت داری کی ضرورت ہے، خاص طور پر کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور اقتصادی ترقی کو قدرتی وسائل کے تحفظ کے ساتھ متوازن کرنے کے لیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مالدیپ کی سیاحت کی صنعت اس کے صاف و شفاف سمندری اور قدرتی ماحولیاتی نظام پر منحصر ہے، اس لیے سیاحتی ترقی کی پالیسیوں میں ماحولیاتی پائیداری کو شامل کرنا انتہائی ضروری ہے۔
وزیر نے زور دیا کہ سیاحتی شعبے میں ماحول دوست ٹیکنالوجیز، جیسے کہ قابل تجدید توانائی اور پائیدار پانی کے انتظام کے نظام میں سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔
تھورِیق ابراہیم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مالدیپ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ گورنمنٹ سمٹ ایک کلیدی پلیٹ فارم ہے جہاں عالمی رہنما ایک دوسرے کے ساتھ حل اور حکمت عملیوں کا تبادلہ کرتے ہیں، تاکہ زمین کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے اور آئندہ نسلوں کے لیے ایک محفوظ مستقبل کی ضمانت دی جا سکے۔
انہوں نے اختتامی کلمات میں کہاکہ، “مجھے امید ہے کہ اس سال کی سمٹ ایک اور اہم سنگ میل ثابت ہوگی، خاص طور پر ان مباحثوں کے ساتھ جو مصنوعی ذہانت اور اس کے حکومتی امور میں اطلاق، موسمیاتی مالیات اور پائیدار ترقی جیسے اہم موضوعات پر مرکوز ہوں گے، جو کہ انسانیت کے مستقبل کے لیے نہایت ضروری ہیں۔”