ابوظہبی، 4 مارچ 2025 (وام) – متحدہ عرب امارات کی فیڈرل سپریم کورٹ کے اسٹیٹ سیکیورٹی چیمبر نے آج "دہشت گردی، انصاف اور وقار تنظیم" کے نام سے مشہور مقدمے میں مجرم قرار دیے گئے افراد کی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے ابو ظہبی فیڈرل کورٹ آف اپیلز – اسٹیٹ سیکیورٹی چیمبر کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
عدالت نے پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے دائر کردہ اپیل کے فیصلے کو 8 اپریل تک مؤخر کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔
ابوظہبی فیڈرل کورٹ آف اپیلز – اسٹیٹ سیکیورٹی چیمبر نے کیس نمبر 452 برائے 2023 میں 59 افراد کو مقدمے میں ملوث قرار دیا تھا، جن میں سے 53 کو سزا سنائی گئی۔ سزا یافتہ افراد میں دہشت گرد مسلم برادرہُڈ تنظیم کے رہنما اور اراکین کے علاوہ چھ کمپنیاں بھی شامل تھیں۔ ان پر عمر قید سے لے کر 20 ملین درہم تک کے جرمانے کی سزائیں عائد کی گئی تھیں۔
پبلک پراسیکیوٹر نے 24 ملزمان کے خلاف فوجداری مقدمہ خارج کیے جانے کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی، جن پر "دعوت الاصلاح" نامی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ تعاون اور مالی معاونت کے الزامات تھے۔ اسٹیٹ سیکیورٹی چیمبر نے اس اپیل کو علیحدہ درج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس پر سماعت 8 اپریل تک مؤخر کر دی ہے۔