دبئی، 5 مارچ 2025 (وام) – متحدہ عرب امارات کی حقیقی مجموعی ملکی پیداوار میں 2024 کے پہلے نو مہینوں کے دوران 3.8 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو 2023 کے اسی عرصے کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے ساتھ، ملک کی جی ڈی پی 1.322 ٹریلین درہم تک پہنچ گئی، جس میں نان آئل سیکٹرز کا کلیدی کردار رہا، جو 4.5 فیصد اضافے کے ساتھ 987 ارب درہم تک پہنچ گئے۔ یہ امارات کی اقتصادی تنوع کی حکمت عملی کی کامیابی کا مظہر ہے۔
ملک کی حقیقی جی ڈی پی میں غیر تیل سرگرمیوں کی شراکت 74.6 فیصد رہی، جو معیشت میں ان شعبوں کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کرتی ہے، جبکہ تیل سے متعلقہ سرگرمیوں کی شراکت 25.4 فیصد رہی۔
وزیرِ معیشت، عبداللہ بن طوق المری کے مطابق ملک کی مسلسل اقتصادی ترقی، امارات کی پالیسیوں اور حکمت عملیوں کی کامیابی کی عکاسی کرتی ہے، جن کا مقصد اقتصادی تنوع کو فروغ دینا، کاروباری سرگرمیوں کو آسان بنانا، اور نئی معیشت کے شعبوں کو پائیدار ترقی کے ایک کلیدی عنصر کے طور پر وسعت دینا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کی قیادت اور نائب صدر، وزیرِاعظم، اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم کی ہدایات کے تحت، امارات ایک جدید اور اختراعی اقتصادی ماڈل تیار کر رہا ہے۔ یہ ماڈل عالمی معیارات پر مبنی ہے اور عالمی اقتصادی چیلنجز کے مطابق خود کو ڈھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بن طوق نے مزید کہا کہ، "ہم قومی معیشت میں غیر تیل شعبوں کی شراکت کو بڑھانے، کاروباری قوانین کو مزید مسابقتی اور لچکدار بنانے، اور عالمی منڈیوں کے ساتھ معاشی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔"
یہ کوششیں "وی دا یو اے ای 2031" وژن کے اہداف کو سپورٹ کرتی ہیں، جس کا مقصد اگلی دہائی تک امارات کی مجموعی قومی پیداوار کو 3 ٹریلین درہم تک لے جانا اور ملک کو نئی معیشت کا عالمی مرکز بنانا ہے۔