شیخ محمد بن زاید اور صدر فوسٹن آرچینج توادیرہ کی موجودگی میں سیپا معاہدے پر دستخط، دوطرفہ تجارت میں نئی پیش رفت

ابوظہبی، 6 مارچ 2025 (وام) – متحدہ عرب امارات کے صدر، عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان اور وسطی افریقی جمہوریہ کے صدر، عزت مآب فوسٹن آرچینج توادیرانے دو ممالک کے درمیان "جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ" (سیپا) پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔

یہ معاہدہ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے، خاص طور پر زرعی، بنیادی ڈھانچے اور تکنیکی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز رکھتا ہے۔

یو اے ای کی جانب سے وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت، عزت مآب ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے معاہدے پر دستخط کیے، جبکہ وسطی افریقی جمہوریہ کی جانب سے وزیر تجارت و صنعت، عزت مآب پیٹرک اکولوزا نے معاہدے پر دستخط کیے۔

اس موقع پر شیخ محمد بن زاید النہیان نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرے گا، جو باہمی ترقی اور پائیدار معیشت کے مشترکہ وژن کو تقویت دے گا۔

صدر فوسٹن آرچینج توادیرہ نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرے گا اور دیرپا ترقی و خوشحالی میں معاون ثابت ہوگا۔

2024 میں یو اے ای اور وسطی افریقی جمہوریہ کے درمیان غیر تیل تجارتی حجم 252 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 75 فیصد زیادہ ہے۔

یو اے ای کی برآمدات میں خوراک، ٹیکسٹائل، الیکٹرانکس، مشینری اور دواسازی شامل ہیں، جبکہ وسطی افریقی جمہوریہ کافی، کپاس، کساوا، سونے اور ہیرے کی برآمدات کرتا ہے۔

یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مختلف مراعات فراہم کرے گا۔

معاہدے کے تحت 99.5 فیصد تک محصولات میں کمی کی جائے گی، جس سے تجارتی رسائی میں نمایاں اضافہ ہوگا اور دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کو نئے مواقع میسر آئیں گے۔

اس کے علاوہ، غیر محصولاتی رکاوٹوں کا خاتمہ کیا جائے گا، جس سے سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا ہوں گے اور کاروباری ماحول میں بہتری آئے گی۔ معاہدہ زرعی، بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ترقی کو بھی فروغ دے گا، جو دونوں ممالک کی معیشتوں کے لیے پائیدار ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔

یہ معاہدہ یو اے ای کے سیپا پروگرام کا حصہ ہے، جو 2031 تک غیر تیل تجارت کو 1.1 ٹریلین امریکی ڈالر تک لے جانے کے ہدف کا ایک اہم ستون ہے۔

2024 میں یو اے ای کی کل تجارت 816 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی، جو 2023 کے مقابلے میں 14.6% اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔

دونوں رہنماؤں نے سرمایہ کاری کے تحفظ، دوہرے ٹیکس سے بچاؤ، بنیادی ڈھانچے، معدنی وسائل، اور تعلیم کے شعبوں میں کئی دیگر معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کے اعلان کا بھی مشاہدہ کیا۔