یو اے ای اور وسطی افریقی جمہوریہ کے درمیان CEPA معاہدہ، تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون کو فروغ

ابوظہبی، 6 مارچ 2025 (وام) – وزیر مملکت برائے خارجی تجارت، ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور وسطی افریقی جمہوریہ کے درمیان "جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ" (سیپا) قیادت کے عالمی تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون کو وسعت دینے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

الزیودی نے وام سے گفتگو میں کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے کاروباری حلقوں کے لیے مزید ترقی اور خوشحالی کے مواقع پیدا کرے گا، جس سے اگلے پانچ سے سات سالوں میں دوطرفہ تجارت AED 3.67 بلین سے تجاوز کر جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2024 میں یو اے ای اور وسطی افریقی جمہوریہ کے درمیان غیر تیل تجارت AED 925 ملین سے تجاوز کر گئی، جو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں تیزی سے اضافہ کو ظاہر کرتی ہے۔

ڈاکٹر الزیودی کے مطابق، معاہدے کے تحت یو اے ای وسطی افریقی جمہوریہ کی مصنوعات پر 98 فیصد محصولات ختم کرے گا، جبکہ وسطی افریقی جمہوریہ یو اے ای برآمدات کے لیے 99.5 فیصد محصولات میں چھوٹ دے گا، جس سے اماراتی برآمد کنندگان کے لیے افریقی مارکیٹ میں وسعت کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ یہ شراکت ٹیلی کمیونیکیشن، ہاسپیٹیلٹی، لاجسٹکس، مالیاتی ٹیکنالوجی، اور کاروباری خدمات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع فراہم کرتی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کو ایلومینیم، سیرامکس، پیٹروکیمیکلز، آئرن، چاندی، سونا، غذائی اشیاء، اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں بھی فروغ ملے گا۔

الزیودی نے یہ بھی بتایا کہ یہ معاہدہ مستقبل کے اقتصادی شعبوں، خصوصاً ڈیجیٹل معیشت اور جدید ٹیکنالوجی میں تعاون کو مزید بڑھانے پر مرکوز ہے۔

یہ شراکت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (SMEs) کے لیے بھی نئے مواقع کھولے گی اور آئندہ مرحلے میں مربوط سرمایہ کاری کے منصوبوں کے آغاز میں مدد کرے گی۔

یہ معاہدہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مستحکم کرے گا بلکہ ترجیحی اقتصادی شعبوں میں ترقی کی رفتار کو تیز کرے گا، روزگار کے مواقع پیدا کرے گا، سپلائی چینز کو مضبوط کرے گا، اور یو اے ای کی عالمی تجارتی نیٹ ورک کو مزید وسعت دے گا۔