عجمان، 6 مارچ 2025 (وام) – عجمان کے حکمران، عزت مآب شیخ حمید بن راشد النعیمی نے رمضان المبارک کے دوران غزہ کے عوام کے لیے 410 ٹن ہنگامی امدادی سامان بھیجنے کی ہدایت دی ہے۔ اس مہم کی قریبی نگرانی ولی عہد عجمان اور ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین، عزت مآب شیخ عمار بن حمید النعیمی کر رہے ہیں۔
یہ امداد متحدہ عرب امارات کے "آپریشن الفارس الشهم 3" کے دوسرے مرحلے کا حصہ ہے، جس کے تحت غزہ کے عوام کو ہنگامی انسانی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ اس مرحلے میں عجمان کی چار بڑی فلاحی تنظیمیں شریک ہیں، جن میں حمید بن راشد النعیمی چیریٹی فاؤنڈیشن، انٹرنیشنل چیریٹی آرگنائزیشن، الاحسان چیریٹی ایسوسی ایشن، اور الاتحاد چیریٹی فاؤنڈیشن شامل ہیں۔
امدادی قافلے میں غذائی اشیاء، حفظان صحت کٹس، اور دیگر بنیادی انسانی ضروریات شامل ہیں، جو خاص طور پر موسم سرما میں مشکلات کا سامنا کرنے والے متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے بھیجی جا رہی ہیں۔
اس موقع پر الاحسان چیریٹی ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل، شیخ راشد بن محمد بن علی النعیمی نے کہاکہ، "یہ امدادی قافلہ فلسطینی عوام کے لیے خوراک اور ضروری سامان لے کر روانہ کیا گیا ہے، تاکہ ان کی مشکل انسانی صورتحال میں مدد کی جا سکے۔ یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی فراخ دلی اور انسانی امداد کے عزم کا مظہر ہے، جسے ہماری قیادت کی فلاحی پالیسی کے مطابق جاری رکھا جائے گا۔"
الاتحاد چیریٹی فاؤنڈیشن کے سی ای او، شیخ علی بن محمد بن علی النعیمی نے کہاکہ،
"یہ اقدام متحدہ عرب امارات کے دیرینہ انسانی ہمدردی کے اصولوں کی عکاسی کرتا ہے، جنہیں مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان نے فروغ دیا تھا۔ فراخدلی اور انسانی خدمت ہمیشہ ہماری قومی پالیسی کا حصہ رہے ہیں۔"
انٹرنیشنل چیریٹی آرگنائزیشن کے سیکریٹری جنرل، ڈاکٹر خالد الخاجہ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی جانب سے قائم کردہ فضائی اور سمندری امدادی پل ہزاروں متاثرہ خاندانوں کے لیے زندگی کی امید ہے۔ یہ مشکل حالات میں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور حمایت کی اعلیٰ ترین مثال ہے۔
حمید بن راشد النعیمی چیریٹی فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر جنرل، طارق العوضی نے کہاکہ،
"متحدہ عرب امارات کا "آپریشن الفارس الشهم 3" غزہ کے شہریوں کی مشکلات کو کم کرنے، سب سے زیادہ متاثرہ طبقے کی مدد کرنے اور ان کی بنیادی ضروریات پوری کرنے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔"
اس امدادی مہم کے ذریعے یو اے ای نے ایک بار پھر خود کو عالمی سطح پر انسانی ہمدردی اور متاثرہ برادریوں کے ساتھ یکجہتی کے اصولوں پر عمل پیرا ایک نمایاں ملک ثابت کیا ہے۔