دبئی کے حکمران کا دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر کورٹس کے لیے نیا قانون جاری

دبئی، 10 مارچ 2025 (وام) – دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیر اعظم، عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم نے 2025 کا قانون نمبر (2) برائے جاری کیا، جو دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر کورٹس سے متعلق ہے۔

نئے قانون کے تحت دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر کورٹس کے عدالتی اور انتظامی امور کو منظم کیا گیا ہے، جو موجودہ دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر ضوابط کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔ اس قانون کے ذریعے عدالت کی عملداری، اس کی خودمختاری، اور اس کے مختلف درجوں جیسے کورٹ آف اپیل، کورٹ آف فرسٹ انسٹینس، اور اسمال کلیمز ٹریبیونل کے دائرہ کار کی وضاحت کی گئی ہے۔

یہ قانون متبادل تنازعات کے حل کے لیے ایک ثالثی مرکز قائم کرتا ہے، جہاں فریقین رجسٹرڈ ثالثوں کی مدد سے باہمی رضامندی سے اپنے تنازعات حل کر سکتے ہیں۔ اس مرکز کے عملی ڈھانچے، دائرہ اختیار، اور طریقہ کار کی وضاحت دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر کے صدر کی ذمہ داری ہوگی۔

نئے قانون کے تحت، دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر کورٹس کو یہ خصوصی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ اس سینٹر کی کسی بھی تنظیم، ادارے، یا ملازمین سے متعلق دیوانی، تجارتی، اور محنت سے متعلق مقدمات کو سن سکیں، چاہے یہ دعویٰ ان کے خلاف دائر کیا گیا ہو یا ان کے ذریعے دائر کیا گیا ہو۔ اس کے علاوہ، ٹرسٹ ڈیڈز، غیر مسلم وصیتوں، اور دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر کے ثالثی قوانین کے تحت دیے گئے فیصلوں کی توثیق اور نفاذ سے متعلق مقدمات بھی ان عدالتوں کے دائرہ اختیار میں آئیں گے۔

یہ قانون انٹرنیشنل فنانشل سینٹر کورٹس کو یہ اختیار بھی دیتا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے معاملے میں عبوری اور حفاظتی اقدامات کی درخواستیں سنیں جو ان کے دائرہ اختیار میں آتا ہو، بشمول شناخت اور اثاثہ جات سے متعلق تحقیقات۔ دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر کے دائرہ اختیار سے باہر دائر کی جانے والی ثالثی کارروائیوں کے لیے بھی، بشرطیکہ مناسب حفاظتی اقدامات کیے جائیں، یہ عدالت متعلقہ درخواستوں پر غور کر سکے گی۔

نئے قانون میں انٹرنیشنل فنانشل سینٹر کورٹس کی عدالتی حدود، مقدمے کی کارروائی، ثبوت کے طریقہ کار، ہنگامی معاملات، فیصلوں کے نفاذ، معاوضے کی ضمانت سے متعلق استثنیٰ، تکنیکی خامیوں، طریقہ کار کی غلطیوں، اور قانونی مدتوں سے متعلق دفعات شامل ہیں۔

یہ قانون فنانشل سینٹر سے متعلق 2004 کے قانون نمبر (10) اور قانون نمبر (12) کی جگہ لے گا، اور اس سے متصادم تمام قانونی دفعات کو کالعدم قرار دے گا۔ تاہم، 2004 کے قوانین کے تحت جاری کردہ قواعد و ضوابط اس وقت تک مؤثر رہیں گے جب تک وہ نئے قانون کے ساتھ متصادم نہ ہوں یا ان کی جگہ نئے قواعد و ضوابط جاری نہ کر دیے جائیں۔

یہ قانون سرکاری گزٹ میں شائع کیا جائے گا اور اس کی اشاعت کے اگلے دن سے نافذ العمل ہوگا۔