لبنانی صدر کا دورۂ امارات: تاریخی تعلقات، انسانی ہمدردی اور اسٹریٹجک شراکت داری کا تسلسل

ابوظہبی، 30 اپریل، 2025 (وام) --جمہوریہ لبنان کے صدر، جوزف عون کا متحدہ عرب امارات کا حالیہ سرکاری دورہ دونوں برادر ممالک کے دیرینہ تعلقات میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس موقع پر متحدہ عرب امارات نے ایک بار پھر لبنان کی وحدت، خودمختاری، ارضی سالمیت اور استحکام کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

یو اے ای، جو انسانی ہمدردی، سفارتی توازن اور علاقائی یکجہتی کی روشن مثال ہے، ہمیشہ سے لبنانی عوام کی فلاح و بہبود اور ملک کے استحکام میں مخلصانہ کردار ادا کرتا رہا ہے۔

یہ برادرانہ تعلقات متحدہ عرب امارات کے بانی مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کے دور سے جاری ہیں، جنہوں نے 1974 میں لبنان کے لیے 150 ملین امریکی ڈالر کی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی، جس کے تحت لیتانی دریا منصوبے کی مالی معاونت کی گئی۔

لبنانی خانہ جنگی کے بعد، یو اے ای نے امن، ترقی اور استحکام کے فروغ کے لیے کئی منصوبے شروع کیے، جن میں انفراسٹرکچر، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں قابلِ ذکر مالی اور تکنیکی معاونت شامل تھی۔

2000 میں جنوبی لبنان کی آزادی کے بعد یو اے ای نے بارودی سرنگوں کی صفائی کا ایک مربوط منصوبہ اقوام متحدہ اور لبنانی حکومت کے ساتھ مل کر شروع کیا، جس پر 50 ملین امریکی ڈالر کی لاگت آئی۔

2003 میں اقتصادی بحران کے دوران، یو اے ای نے لبنانی خزانے کے بانڈز میں 300 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی، جو پیرس II ڈونر کانفرنس کے فیصلوں کے مطابق کی گئی تھی، تاکہ معیشت کو سہارا دیا جا سکے۔

جولائی 2006 کی جنگ کے فوری بعد متحدہ عرب امارات نے "لبنان کی معاونت اور تعمیر نو کا یو اے ای پروگرام" شروع کیا، جس کے تحت مختلف نوعیت کی انسانی اور ترقیاتی امداد فراہم کی گئی۔ اس پروگرام کے تحت جنگ سے متاثرہ علاقوں میں غذائی اجناس، ادویات اور دیگر طبی امداد پہنچائی گئی، جبکہ شدید زخمیوں کو فضائی، بحری اور زمینی ذرائع سے متحدہ عرب امارات منتقل کر کے ان کا علاج کیا گیا۔ مزید برآں، تباہ شدہ اسکولوں، اسپتالوں اور ماہی گیری کی بندرگاہوں کی مرمت و بحالی کا کام تیزی سے انجام دیا گیا۔ اس کے علاوہ، جنوبی لبنان میں بارودی سرنگوں اور کلسٹر بموں کی صفائی کا منظم آپریشن بھی شروع کیا گیا، تاکہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے اور روزمرہ زندگی کو بحال کیا جا سکے۔

عالمی وبا کویڈ-19 کے دوران، یو اے ای نے 12 ٹن طبی سازوسامان اور ٹیسٹنگ کٹس لبنان روانہ کیں اور "شیخ محمد بن زاید اماراتی-لبنانی اسپتال مرکز" قائم کیا، جو کورونا مریضوں کے علاج کے لیے مخصوص تھا۔

بیروت بندرگاہ دھماکے کے بعد یو اے ای نے فوری انسانی امداد بھیجی اور بحالی کے عمل میں فعال کردار ادا کیا۔

اکتوبر 2024 میں صدر شیخ محمد بن زاید کی ہدایت پر "یو اے ای لبنان کے ساتھ کھڑا ہے" کے عنوان سے ایک وسیع امدادی مہم کا آغاز کیا گیا، جس میں سرکاری، نجی اور سماجی شعبوں نے بھرپور حصہ لیا، اور لبنانی عوام سے یکجہتی اور عملی تعاون کا مظاہرہ کیا۔