اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی امارات کی اقتصادی حکمت عملی اور پائیدار ترقی میں پیش رفت کی تعریف

ابوظہبی، 15 مئی، 2025 (وام)--اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے 2030 ایجنڈا برائے پائیدار ترقی کی مالی معاونت ڈاکٹر محمود محی الدین نے متحدہ عرب امارات کو خطے میں اقتصادی تنوع، مستقبل پر مرکوز سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجیز کے اسٹریٹجک استعمال میں ایک پیشرو ماڈل قرار دیا ہے۔

امارات نیوز ایجنسی (وام) سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محی الدین نے کہا کہ عالمی اقتصادی چیلنجز اور ابھرتی ہوئی منڈیوں میں غیر یقینی صورتحال کے باوجود، متحدہ عرب امارات کی معیشت غیر تیل شعبوں کے بڑھتے ہوئے کردار اور ٹیکنالوجی و قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کے ذریعے مستحکم ترقی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امارات کی اقتصادی پالیسی نجی شعبے کی شراکت کو بڑھانے اور شمسی و ہوا کی توانائی، گرین ہائیڈروجن اور پرامن نیوکلیئر توانائی میں سرمایہ کاری کو وسعت دینے پر مرکوز ہے۔

ڈاکٹر محی الدین نے امارات کے ڈیجیٹل تبدیلی اور مصنوعی ذہانت کی جانب تیزی سے منتقلی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کے اوزار ہیں بلکہ اقتصادی مسابقت بڑھانے اور ترقی کے نئے مواقع پیدا کرنے کے کلیدی ستون بن چکے ہیں۔

انہوں نے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر، جدت پر مبنی کاروباروں اور انٹرپرینیورشپ کی حمایت میں امارات کی کوششوں کو سراہا۔

علاقائی سطح پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے لیے اقتصادی ترقی کی پیش گوئیاں معمولی طور پر کم کی گئی ہیں، جس کی وجہ عالمی تجارتی کشیدگیاں اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے بہاؤ میں سستی ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے مطابق رواں سال خطے میں ترقی کی شرح 2.5 فیصد سے 2.7 فیصد کے درمیان متوقع ہے، جو ابھرتی ہوئی اور ترقی پذیر معیشتوں کے اوسط سے تقریباً ایک فیصد کم ہے۔