ابوظہبی، 20 مئی، 2025 (وام)-- "میک اٹ ان دی ایمریٹس" فورم کے دوران دبئی انڈسٹریل سٹی نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 12 ماہ کے دوران فوڈ اینڈ بیوریجز (F&B)، بھاری مشینری، توانائی کے حل، آٹوموٹیو اور لائٹ انڈسٹریز جیسے کلیدی اقتصادی شعبوں میں 1.7 ارب درہم سے زائد کی سرمایہ کاری حاصل کی گئی ہے۔
ٹیکوم گروپ PJSC کے تحت کام کرنے والا دبئی انڈسٹریل سٹی، متحدہ عرب امارات کی صنعتی حکمت عملی کی حمایت میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے اور دنیا بھر کے مینوفیکچررز کے لیے غیر ملکی براہِ راست سرمایہ کاری (FDI) کا ایک اولین مرکز بن چکا ہے۔
ٹیکوم گروپ میں انڈسٹریل امور کے ایگزیکٹو نائب صدر، سعود ابو الشوارب نے کہا، "ترقی یافتہ صنعتوں کو تیز رفتار فروغ دینا طویل مدتی اقتصادی ترقی کے لیے ضروری ہے، اور دبئی انڈسٹریل سٹی اس مقصد کے تحت مقامی صنعتی مہارت کو پروان چڑھانے کے لیے پُرعزم ہے۔"
انہوں نے مزید کہاکہ، "گزشتہ سال کے دوران حاصل کردہ سرمایہ کاری اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ ہمارا صنعتی ماحولیاتی نظام دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ہے اور دبئی کو FDI کے ایک عالمی مرکز کے طور پر مستحکم کر رہا ہے۔ ہم ‘آپریشن 300 بلین’، ‘میک اٹ ان دی ایمریٹس’، اور دبئی اکنامک ایجنڈا D33 جیسے منصوبوں کے اہداف کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔"
گزشتہ برس کے دوران دبئی انڈسٹریل سٹی کے چھ مخصوص صنعتی زونز میں – جن میں بنیادی دھاتیں، مشینری، معدنیات، F&B، ٹرانسپورٹ، اور کیمیکل صنعتیں شامل ہیں – نمایاں ترقی ریکارڈ کی گئی۔
دبئی انڈسٹریل سٹی کی جدید صنعتی زمین، اسٹوریج اور لاجسٹکس کی سہولیات، اسے مینوفیکچررز کے لیے ایک ترجیحی مقام بناتی ہیں۔
اس دوران نئے شامل ہونے والے صارفین میں "ایلیٹ گروپ ہولڈنگ" شامل ہے، جو آٹوموٹیو اور ای-کامرس کے شعبوں میں ترقی کے لیے 1 ملین مربع فٹ پر محیط، 100 ملین درہم مالیت کی ایک مربوط سہولت قائم کرے گا۔ اسی طرح، 'باسکن-رابنز' اور 'کوالٹی' آئس کریم تیار کرنے والا "پیور آئس کریم" 80 ملین درہم کی پیداواری سہولت قائم کر رہا ہے، جبکہ "اوزون فارماسیوٹیکلز" 293 ملین درہم کی لاگت سے 150,700 مربع فٹ پر مشتمل پیداواری مرکز قائم کرنے والا ہے۔
"میک اٹ ان دی ایمریٹس" فورم علاقائی مینوفیکچرنگ اور ایڈوانسڈ انڈسٹریز کے مستقبل کی تشکیل کے لیے صنعت کے رہنماؤں کو پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، اور دبئی انڈسٹریل سٹی اس حوالے سے ایک اہم شراکت دار ہے۔
یہ صنعتی زون 1,100 سے زائد مقامی، علاقائی، اور عالمی مینوفیکچرنگ اداروں اور 350 سے زائد فعال فیکٹریوں کا گھر ہے، جو عالمی سپلائی چین میں ایک اہم کڑی کی حیثیت رکھتا ہے۔
جبل علی بندرگاہ، المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ، اتحاد ریل فریٹ ٹرمینل، اور اہم شاہراہوں کے قریب واقع دبئی انڈسٹریل سٹی، علاقائی اور عالمی منڈیوں سے مؤثر روابط فراہم کرتا ہے۔ دبئی کی جغرافیائی پوزیشن دو تہائی عالمی آبادی سے صرف آٹھ گھنٹے کی فضائی دوری پر واقع ہے، جو اسے صارفین تک رسائی کے لیے ایک نمایاں مرکز بناتی ہے۔