جنیوا، 20 مئی، 2025 (وام)--اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین (UNRWA) نے غزہ کی پٹی کے لیے امدادی راستے فوری طور پر کھولنے اور انسانی امداد کی مؤثر فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین نے زور دیا ہے کہ اسرائیل پر دباؤ برقرار رکھا جائے تاکہ امدادی تنظیموں کو آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت دی جائے اور غزہ کے لیے روانہ کی جانے والی امداد کو روکا نہ جائے۔
جنیوا میں صحافیوں سے ویڈیو بریفنگ کے دوران قوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین کی ترجمان، لوئیس واٹرج نے بتایا کہ ایجنسی کے گوداموں میں امدادی سامان کی بڑی مقدار موجود ہے، تاہم غزہ کو فوری، غیر مشروط اور بلا تعطل امداد کی اشد ضرورت ہے تاکہ بھوک کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
قوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین کے ڈائریکٹر برائے صحت، ڈاکٹر آکیہیرو سیٹا نے خبردار کیا کہ غزہ میں قحط کا خطرہ تیزی سے قابو سے باہر ہو رہا ہے، اور یہ امر ناقابل قبول ہے کہ پورے علاقے میں زندگی کا نام و نشان باقی نہ رہے۔
انہوں نے کہا کہ ایجنسی کے پاس ادویات اور امدادی سامان کا کافی ذخیرہ موجود ہے اور تربیت یافتہ رضاکار ڈاکٹر بھی موجود ہیں، لیکن اسرائیل ان کے داخلے میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (OCHA) کے ترجمان، ینس لایرکے نے بتایا کہ گزشتہ روز غزہ کے لیے طے شدہ 9 امدادی ٹرکوں میں سے صرف 5 کو داخلے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آج 100 ٹرک غزہ میں داخل ہو سکیں گے۔
اسی دوران، فلسطینی مقبوضہ علاقوں میں عالمی ادارہ صحت (WHO) کے نمائندے، ڈاکٹر رک پیپرکورن نے بتایا کہ 15 مئی سے غزہ میں جاری پُرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور 34,000 سے زائد افراد ایک بار پھر بے گھر ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری جنگ کا نفسیاتی اثر الفاظ سے باہر ہے اور یہ بحران ہزاروں افراد کی زندگیوں پر دیرپا اثر ڈالے گا۔ انہوں نے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے فوری جنگ بندی کے مطالبے کو دہراتے ہوئے انسانی وقار کی بحالی پر زور دیا۔