متحدہ عرب امارات کی ای-کامرس مارکیٹ 2024 میں 32.3 ارب درہم تک پہنچ گئی، 2029 تک 50.6 ارب درہم سے تجاوز کی پیش گوئی

دبئی، 21 مئی، 2025 (وام)--ای زی دبئی، جو دبئی ساؤتھ میں مکمل طور پر ای-کامرس کے لیے مختص زون ہے، کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، متحدہ عرب امارات کی ای-کامرس مارکیٹ سال 2024 میں 32.3 ارب درہم (8.8 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی ہے، اور توقع ہے کہ یہ 2029 تک 50.6 ارب درہم (13.8 ارب امریکی ڈالر) کی حد عبور کر جائے گی۔

یہ رپورٹ "ای-کامرس رپورٹ برائے خطہ مینا 2024" کے پانچویں ایڈیشن کے طور پر جاری کی گئی، جو عالمی تجارتی معلومات اور صارفین کے رویوں کے تجزیے میں معروف ادارے "یورومانیٹر انٹرنیشنل" کے تعاون سے تیار کی گئی۔

امارات میں ای-کامرس کا شعبہ مسلسل ترقی کر رہا ہے، جسے نوجوان اور ٹیکنالوجی سے آشنا آبادی، آن لائن خریداری کی ترجیح، جدید بنیادی ڈھانچے، انٹرنیٹ تک وسیع رسائی، اور مؤثر ترسیلی نظام جیسے عوامل تقویت دے رہے ہیں۔

سال 2024 میں ای-کامرس کی قدر کے اعتبار سے سرفہرست تین زمروں میں ملبوسات و جوتے، صارف الیکٹرانکس، اور ہوم کیئر مصنوعات شامل رہے۔

یورومانیٹر کے ڈیجیٹل صارف سروے کے مطابق، کریڈٹ و ڈیبٹ کارڈز اب بھی امارات میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے ادائیگی کے ذرائع ہیں، تاہم ڈیجیٹل والیٹس کے استعمال میں قابلِ ذکر اضافہ دیکھنے میں آیا، جو 2020 میں 41 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 53 فیصد ہو گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ "اب خریدیں، بعد میں ادائیگی کریں" جیسے متبادل ادائیگی کے طریقے بھی مقبول ہو رہے ہیں، جن سے صارفین کا اعتماد بڑھا ہے اور خریداری کی اوسط مالیت میں اضافہ ہوا ہے۔

ای-کامرس میں مفت ڈیلیوری اور مفت ریٹرن جیسی سہولیات اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ ریٹیلرز ان اقدامات کو صارفین کی تسکین بڑھانے کے ساتھ ساتھ لاجسٹک اخراجات کے مؤثر انتظام کے لیے توازن کے ساتھ استعمال کر رہے ہیں۔

خطے کی سطح پر، سال 2024 میں مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ (MENA) کی ای-کامرس مارکیٹ 126.7 ارب درہم (34.5 ارب امریکی ڈالر) تک جا پہنچی، جو کہ سالانہ بنیادوں پر 13 فیصد اضافہ ہے۔ یہ نمو موبائل کامرس اور سرحد پار لین دین میں اضافے سے تقویت پا رہی ہے۔ پیش گوئی کی گئی ہے کہ 2029 تک یہ مارکیٹ 212.2 ارب درہم (57.8 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ جائے گی۔

امارات اور سعودی عرب جیسے ممالک میں ای-کامرس کی ترقی کو جدید بنیادی ڈھانچے، حکومتی ڈیجیٹل پالیسیوں اور عوامی سطح پر انٹرنیٹ سے جڑت جیسے عوامل سہارا دے رہے ہیں۔

2019 سے 2024 کے درمیان خوراک، مشروبات اور ہوم کیئر مصنوعات کے زمروں میں نمایاں ترقی دیکھی گئی، اور یہ رجحان دیگر زمروں تک بھی پھیلنے کی توقع ہے۔

مینا خطے میں سرحد پار ای-کامرس کی توسیع میں بین الاقوامی مصنوعات کی طلب، لاجسٹکس و ادائیگی کے نظام میں بہتری، اور کسٹمز کے مؤثر طریقہ کار کا بھی نمایاں کردار رہا ہے۔

دبئی ساؤتھ کے لاجسٹکس ڈسٹرکٹ کے سی ای او، محسن احمد نے اپنے تبصرے میں کہا کہ، "متحدہ عرب امارات میں ای-کامرس کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے، اور ای زی دبئی اس تبدیلی کی قیادت پر فخر محسوس کرتا ہے۔ ہم عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور ہموار رابطوں کے ذریعے بین الاقوامی و علاقائی اداروں کو ترقی کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا بتایاکہ "یو اے ای حکومت کی مستقبل بین پالیسیوں، اسمارٹ ریگولیشنز، اور ڈیجیٹل تبدیلی، لاجسٹکس اور انفراسٹرکچر میں مسلسل سرمایہ کاری کے نتیجے میں ملک نہ صرف مینا خطے میں ایک نمایاں ای-کامرس مرکز بن رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک مضبوط مقام حاصل کر رہا ہے۔"

ای زی دبئی، جو جنوری 2019 میں نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حاکم، عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کے زیر سرپرستی شروع کیا گیا تھا، دبئی ساؤتھ کے لاجسٹکس ڈسٹرکٹ کے قلب میں واقع ہے اور اسے عالمی ای-کامرس اداروں کو متوجہ کرنے کے لیے ایک معیاری ماڈل کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔