دبئی، 21 مئی، 2025 (وام)--محمد بن راشد اسٹیبلشمنٹ فار اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ (دبئی ایس ایم ای) نے اعلان کیا ہے کہ وہ سال 2033 تک 8,000 نئے اماراتی کاروباروں کے آغاز میں معاونت فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے بعد ادارے کی مجموعی معاونت سے مستفید ہونے والے کاروباروں کی تعداد 27,000 تک پہنچ جائے گی، جو 2024 کے اختتام پر 19,000 تھی۔
متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کو دیے گئے ایک بیان میں دبئی ایس ایم ای کے قائم مقام سی ای او، احمد الروم المہیری نے ادارے کی جانب سے مصنوعی ذہانت (AI) اور جدید ٹیکنالوجیز کو اپنی خدمات میں ضم کرنے کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد مارکیٹ کے رجحانات کا تجزیہ، خدمات کی مؤثریت میں بہتری، اور سپورٹ سسٹمز کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔
المہیری نے وضاحت کی کہ دبئی ایس ایم ای اسمارٹ ٹولز کے ذریعے مواقع کی نشاندہی، خصوصی مشاورت کی فراہمی، اور ڈیجیٹل تربیت کی سہولیات فراہم کرتا ہے، جب کہ لائسنسنگ اور تکنیکی معاونت کے کئی مراحل کو خودکار نظام میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ، "مصنوعی ذہانت کاروباری ترقی پر نظر رکھنے اور درپیش چیلنجز کا بروقت حل فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔" ان کا کہنا تھا کہ ادارہ تربیتی پروگرامز کے ذریعے کاروباری افراد کو اے آئی کے عملی انضمام کے لیے مہارت فراہم کرتا ہے، تاکہ اختراع، وسعت اور عالمی مسابقت کو فروغ دیا جا سکے۔
المہیری نے نوآموز کاروباری اداروں کو درپیش اہم چیلنجز، جیسے سرمایہ تک رسائی اور زیادہ آپریٹنگ لاگت، پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ محمد بن راشد فنڈ فار ایس ایم ای کے تحت ابتدائی اور توسیعی سرمائے کی فراہمی کی جاتی ہے، جب کہ صرف 1,000 درہم میں تجارتی لائسنس جاری کیے جا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں، ہمدان سینٹر فار گفٹڈنیس اینڈ انوویشن میں انکیوبیٹر اسپیس بھی فراہم کی گئی ہے، جو بالخصوص مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل معیشت اور فِن ٹیک کے شعبوں پر مرکوز ہے۔
ادارے کی جانب سے پیداواری صلاحیت اور پائیداری کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے، جس کے تحت جدید آلات، وسائل، اختراعی خیالات کے لیے گرانٹ پروگرام، ای-کامرس انٹری کے لیے معاونت، اور ایک حکومتی خریداری پروگرام متعارف کرایا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنی 10 فیصد خریداری دبئی ایس ایم ای کے ارکان سے کریں۔
مزید برآں، دبئی ایس ایم ای ہر ماہ صنعت سے متعلق اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ورکشاپس منعقد کرتا ہے، اور گزشتہ برس 3,000 سے زائد کاروباری افراد کو مشاورتی خدمات فراہم کر چکا ہے۔