ولی عہد عجمان کا چین کے معروف اداروں کا دورہ، اسمارٹ ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی ترقی میں تعاون پر زور

چونگ کنگ، 21 مئی، 2025 (وام)--عجمان کے ولی عہد اور ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین، عزت مآب شیخ عمار بن حمید النعیمی نے اپنے سرکاری دورہ چین کے دوران چانگان آٹوموبائل ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر کا دورہ کیا، جو چین کی صفِ اول کی آٹو مینوفیکچرنگ کمپنیوں میں شامل ہے۔

دورے کے دوران، معزز مہمان کو کمپنی کی جانب سے اسمارٹ موبلٹی، ٹیکنالوجیکل انوویشن، اور کم کاربن گاڑیوں کی تیاری میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

چانگان آٹوموبائل کے اعلیٰ عہدیداروں نے کمپنی کے عالمی اسمارٹ ٹرانسپورٹ وژن کو اجاگر کیا، جسے 16 تحقیقاتی مراکز، 180 تجربہ گاہوں، اور 31 ممالک پر مشتمل بین الاقوامی ٹیم کی معاونت حاصل ہے۔

شیخ عمار کو کمپنی کی جدید ترین اختراعات میں سے کئی کے بارے میں آگاہ کیا گیا، جن میں سمارٹ بیٹری مینجمنٹ سسٹم شامل ہے، جو 392 پیٹنٹس کا حامل ہے، اور سال 2030 تک 400Wh/kg سے زیادہ توانائی کی گنجائش رکھنے والی سولیڈ اسٹیٹ بیٹریز تیار کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

ولی عہد عجمان نے چانگان کے ان جدید منصوبوں کی تعریف کی جو پائیدار اور ذہین ٹرانسپورٹ حل فراہم کرنے کی سمت گامزن ہیں۔ انہوں نے ان کوششوں کو چین کی صنعتی و تکنیکی ترقی سے ہم آہنگ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ عجمان جدت، صنعت اور سبز معیشت کے شعبوں میں عالمی اداروں سے تعاون کو ترجیح دیتا ہے، اور چانگان کی توسیعی حکمتِ عملی کو عجمان کی علم پر مبنی، متنوع معیشت کی تعمیر کے وژن سے ہم آہنگ قرار دیا۔

دورے کے موقع پر شیخ عمار کے ہمراہ چیئرمین شعبہ سیاحت عجمان شیخ عبدالعزیز بن حمید النعیمی؛ نائب صدر عجمان اسپورٹس کلب شیخ راشد بن عمار بن حمید النعیمی اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام شامل تھے۔

شیخ عمار نے بعد ازاں چونگ کنگ سانفینگ انوائرمنٹ گروپ کا بھی دورہ کیا، جو چین کے سرکردہ ویسٹ ٹو انرجی اداروں میں شمار ہوتا ہے۔ کمپنی کو ماحولیاتی تحفظ اور جدید تکنیکی صلاحیتوں کے لیے جانا جاتا ہے۔

حکام نے تفصیل سے بتایا کہ یہ ادارہ روزانہ 3,000 ٹن شہری کچرا عمل میں لا کر اسے قومی گرڈ سے منسلک صاف توانائی میں تبدیل کرتا ہے۔

ولی عہد عجمان نے پلانٹ کے جدید ماحولیاتی علاج کے نظام کا جائزہ لیا، جن میں ایسڈ گیس ریموول، نائٹروجن آکسائیڈ میں کمی کے لیے سلیکٹیو کیٹلیٹک کمی (SCR)، اور الیکٹرو اسٹیٹک پریسیپیٹیٹرز کے ساتھ دوہرا دھول ہٹانے والا نظام شامل ہے۔ یہ تمام نظام عالمی اخراجاتی معیار سے کم سطح پر اخراج کو یقینی بناتے ہیں۔

علاوہ ازیں، معزز مہمان کو پلانٹ کے ڈی سی ایس (تقسیم شدہ کنٹرول سسٹم) اور سمارٹ کرین ٹیکنالوجی کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا، جس میں 'LiDAR'، تھری ڈی اسکیننگ، اور انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) کا استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ کم سے کم انسانی مداخلت کے ساتھ اعلیٰ کارکردگی حاصل کی جا سکے۔

شیخ عمار نے اس ادارے کی بنیادی ڈھانچے اور اختراعی ٹیکنالوجی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کچرے کو توانائی میں تبدیل کرنا ایک ایسا ماڈل ہے جو سرکلر اکانومی کو فروغ دینے اور کاربن فُٹ پرنٹ میں کمی لانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ عجمان توانائی اور ماحولیات کے شعبوں میں عالمی قائدین کے ساتھ شراکت داری کو اہمیت دیتا ہے، اور سانفینگ کا تجربہ متحدہ عرب امارات و خطے میں پائیدار ترقی کی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے ایک متاثر کن مثال بن سکتا ہے۔